کراچی پریس کلب میں تحقیقاتی صحافت پر تربیتی ورکشاپ

175

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی پریس کلب کے زیراہتمام صحافیوں کیلیے تحقیقاتی صحافت پر ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ورکشاپ میں پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کی بڑی تعدادنے شرکت کی،ورکشاپ میں صحافیوں کو تحقیقاتی صحافت، معلومات تک رسائی کے قانون اور تحقیقاتی صحافت کے لیے اس قانون کا استعمال اور بہتر رپورٹنگ پر خصوصی تربیت دی گئی،سینئر صحافی عامر احمد خان نے تحقیقاتی صحافت اور تحقیقاتی رپورٹنگ کے بنیادی خدوخال سے آگاہ کیا اور اس حوالے سے دنیا میں استعمال ہونے والے نئے ٹرینڈز اینڈ ٹولز کے بارے میں بتایا۔انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا کے آنے کے بعد مقابلے کی فضا پیدا ہو گئی ہے اور اب وہی رپورٹ پڑھی اور دیکھی جائے گی جس میں تحقیقاتی رپورٹنگ کے تمام اجزا شامل ہوں گے۔40برس تک بی بی سی کے ساتھ منسلک ر ہنے والے معروف صحافی و تجزیہ کار شفیع نقی جامعی نے کہا کہ ہر شعبے میں صحافی کو کہیں نہ کہیں تحقیقاتی صحافت کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ جس کے بارے میں رپو رٹنگ کی جا رہی ہو اس سے مکمل آگاہی ہو۔ نیوز چینلز اور رپورٹرز کو بریکنگ نیوز کی دوڑ میں اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ حقائق مسخ نہ ہوں اور خبر کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے۔ پریس کلب کے جوائنٹ سیکر ٹری ثاقب صغیر نے صحافیوں کو معلومات تک رسائی کے حوالے سے قانون کے بنیادی اصولوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ورکشاپ کے اختتام پر کراچی پریس کلب کے سیکرٹری ارمان صابر اور جوائنٹ سیکر ٹری ثاقب صغیر نے تربیتی ورکشاپ کے کامیاب انعقاد پر شفیع نقی جامعی اور شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کر اچی پریس کلب آئندہ بھی اپنے ارکان کے لیے اس طرح کی ورکشاپ کا انعقاد کرتا رہے گا۔ آخر میں کراچی پریس کلب کے سیکر ٹری ارمان صابر،جو ائنٹ سیکرٹری ثاقب صغیر، سابق سیکر ٹری اے ایچ خانزادہ، عامر لطیف، خازن راجاکامران اور زین علی نے ورکشاپ میں شریک شرکاء کو اسناد پیش کیں۔