بی آر ٹی منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، شوکت یوسفزئی

104

پشاور (اے پی پی) خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ پشاور بی آر ٹی منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، سول ورک اور بلڈنگ ورک 15 فروری کو مکمل ہو چکا ہے، کمانڈ اینڈ کنٹرول سمیت 32 اسٹیشنز بھی ٹرانس پشاور کے حوالے کر دیے گئے ہیں، ٹکٹ بوتھ بن رہے ہیں، حیات آباد سے چمکنی تک روزانہ 50 بسیں ریہرسل کے طور پر چل رہی ہیں۔ صوبائی وزیر نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ پشاور کے لیے بڑی خوشخبری ہے کہ بی آر ٹی منصوبہ وزیر اعلیٰ محمود خان کی قیادت میں مکمل ہونے جا رہا ہے، اپوزیشن نے بی آر ٹی منصوبے پر بڑی تنقید کی کہ اس میں کرپشن ہے یہ منصوبہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکتا لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل سے منصوبہ مکمل ہونے جا رہا ہے اور اس سال اپریل میں آپریشنل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی منصوبہ عوام کے سفر میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے ہے، منصوبے پر تنقید کرنے والوں کو دعوت دیںگے کہ اپریل میں ہمارے ساتھ ضرور ان بسوں میں سفرکریں۔ انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے ٹوئٹ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ لاہور، ملتان اور اسلام آباد کے میٹرو سے پشاور بی آر ٹی کی قیمت زیادہ ہے، پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر شہباز شریف سچے ہیں تو ثابت کریں، پشاور بی آر ٹی تھرڈ جنریشن میٹرو ہے جبکہ لاہور سیکنڈ جنریشن میٹرو ہے اور سہولیات بھی پشاور بی آر ٹی میں زیادہ ہیں لیکن پھر بھی فی کلو میٹر پشاور بی آر ٹی لاہور میٹرو سے سستا ہے، لاہور میٹرو آج سے 8 سال پہلے تقریباً 40 ارب روپے پر بنی جبکہ پشاور بی آر ٹی 2020ء میں بھی تقریباً 35 ارب روپے میں بن رہی ہے۔