بھارت کے جارحانہ اقدامات خطے کے امن کیلیے خطرہ ہیں،وزیر اعظم

90

اسلام آباد (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارتی قیادت کی جانب سے جنگی جنون اور زمینی جارحانہ اقدامات سے امن اور سلامتی کے لیے خطرات پیدا ہوئے ہیں، جموں و کشمیر کے مسئلہ کے منصفانہ حل سے ہی جنوبی ایشیاء میں امن، سلامتی اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکتا ہے، بین الاقوامی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانیت کے خلاف جرائم کے بارے میں آگاہی پھیلائے اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کے حل کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے، جموں و کشمیرکے عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت کے حصول تک کشمیری عوام کی حمایت جاری رکھیں گے۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو یہاں برطانوی پارلیمان کے آل پارٹیز پارلیمانی کشمیرگروپ ( اے پی پی کے جی) کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وفد کی قیادت ڈیبی ابراہم کر رہی تھیں۔ آل پارٹیز پارلیمانی کشمیرگروپ (اے پی پی کے جی) برطانیہ کی پارلیمان میں مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان پرمشتمل ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے گروپ کی جانب سے جموں وکشمیر کے تنازع پر توجہ دینے پر گروپ کو سراہا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ آر ایس ایس کے نظریہ سے متاثرہ بی جے پی کی حکومت ہندوتوا کے نظریہ پر گامزن ہے، اس نظریہ کے تحت ایک طرف کشمیری مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کردیا گیاہے جبکہ دوسری طرف بھارت میں رہنے والی اقلیتوں کیلئے زمین تنگ کردی گئی ہے۔ وفد میں ارکان پارلیمان ڈیبی ابراہم، عمران حسین، سارہ برٹکلف، جیمز ڈالے، طاہرعلی، دوڈتھ کمنز، مارک ایسٹ ووڈ، قربان حسین، اوریاسمین ڈارشامل ہیں۔علاوہ ازیںبدھ کے روز اسلام آباد میں VEON کے گروپ کے چیف آپریٹنگ افسر نے وزیر اعظم عمران خان سے سے ملاقات کی،وزیراعظم نے کہاکہ ان کی حکومت نے ڈیجیٹل پاکستان اقدام کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد نوجوانوں کو اقتصادی ترقی کے محرک بننے اور انہیں خود مختار بنانے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے، ملک میں مواصلات اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں۔Sergi Herrero نے ٹیلی کام کمپنیوں کے لیے مسابقتی اورشفاف ورکنگ ماحول فراہم کرنے پر وزیراعظم اور حکومت کا شکریہ ادا کیا۔