وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی اور وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کراچی میں پراسرار گیس سے ہونے والی اموات سے متعلق جامعہ کراچی کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کو مسترد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے تحقیقاتی ادارے نے کیماڑی میں پراسرار گیس سے ہونے والے ہلاکتوں کی وجہ سویابین دھول کو قراردیتے ہوئے رپورٹ کمشنر کراچی کو ارسال کردی۔
تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہلاک افراد کے خون کے نمونوں کا تجزیہ کرنے کے بعد یہ انکشاف ہوا تھا کہ پورٹ پر لنگرانداز جہاز سے سویابین ان لوڈنگ سے دھول فضا میں پھیلی جو انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرنات ثابت ہوئی۔
تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے کے بعد وفاق اور سندھ حکومت نے اسے ماننے سے انکار کردیا اور کہا کہ حتمی طور پر ہلاکتوں کی وجہ کو سویابین دھول کو قرار نہیں دیا جاسکتا، اس معاملے کی مکمل تحقیقات ہورہی ہیں جس کی حتمی رپورٹ آنے کا انتظار ہے۔
وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں کسی صورت جامعہ کراچی کی رپورٹ کو تسلیم نہیں کرسکتا، اگر دھول سے فضا خراب ہوئی تو پورٹ کا عملہ بھی متاثر ہوتا۔