کے ایم ڈی سی کے لیے میئر کے اقدامات متنازع ہوگئے

90

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) بلدیہ عظمیٰ کے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ( کے ایم ڈی سی ) میں شعبہ میڈیکل اور ڈینٹل کو علیحدہ کرنے اور ان کے لیے 2 علیحدہ پرنسپلز کی تقرری کا فیصلہ متنازع ہوگیا ہے جبکہ کے ایم ڈی سی کی گورننگ باڈی کے ارکان نے اس طرح کے کسی فیصلے سے لاعلمی ظاہر کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ گورننگ باڈی کے 14 جنوری کو ہونے والے آخری اجلاس میں مذکورہ فیصلوں کے حوالے سے ایجنڈے میں کوئی نکات ہی شامل نہیں تھے۔ جبکہ کے ایم سی کے ترجمان کی جانب سے گزستہ روز جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کے ایم ڈی سی میں پرووسٹ کی اسامی اور کالج میں 2 پرنسپل کے حوالے سے فیصلہ گورننگ باڈی کے فیصلے کے مطابق کیا گیا۔ دوسری طرف کے ایم ڈی سی کے بعض سینئر پروفیسرز نے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کوخلاف قانون 2 علیحدہ شعبوں میں تقسیم کرنے، ان کے لیے شعبہ ڈینسٹری کی ایک نئی اسامی تخلیق کرنے اور پرووسٹ کی اسامی تخلیق کرکے اس پر ریٹائرڈ دندان ساز ڈاکٹر محمود حیدر کو دوبارہ قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حکومت کی اجازت کے بغیر ملازمت فراہم کرنے کے خلاف وزیراعلیٰ، چیف سیکرٹری سندھ اور دیگر حکام کو درخواست ارسال کردی ہے۔ اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ پروفیسر قائم مقام پرنسپل تعیناتی سے قبل مبینہ طور پر اکثر ملک سے باہر رہا کرتے تھے۔ خیال رہے کہ حکومت سندھ کے چیف سیکرٹری ڈاکٹر محمود حیدر کی ریٹائرمنٹ کے بعد پرووسٹ کی حیثیت سے تقرری کا نوٹس لے کر انکوائری کا حکم جاری کرچکے ہیں۔