خیبر پختونخوا اسمبلی میں پھر ہنگامہ‘ حکومتی اور اپوزیشن ارکان لڑپڑے

223

پشاور(صباح نیوز+اے پی پی)خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس ایک بار پھر ہنگامے کی نذر ہو گیا۔حکومتی اور اپوزیشن اکان ایک دوسرے سے لڑ پڑے۔منگل کو اجلاس شروع ہوتے ہی حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی۔ اپوزیشن اراکین بنچوں پر کھڑے ہوکر ڈیسک بجانے لگے۔ اس دوران خوب شور شرابا ہوا اور ایوان مچھلی بازار بنا رہا،اپوزیشن نے سپیکر ڈائس کا گھیراو کیا تو حکومتی اراکین بھی پہنچ گئے۔وہاں موجود سیکورٹی اہلکاروں نے صورتحال کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی۔ اس موقع پر حکومتی رکن فضل حکیم اور اپوزیشن رکن بہادر خان میں ہاتھا پائی شروع ہو گئی۔ صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے بیچ بچا کرانا چاہا۔رکن اسمبلی نگہت اورکزئی اپنے ڈیسک پر بدستور کھڑی رہیں تو اسپیکر مشتاق غنی نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس طرح رویہ رکھا تو ہلڑبازی کرنے والے اراکین کا ایوان میں داخلہ بند کرسکتا ہوں۔اجلاس میں ہنگامہ آرائی کے دوران ہی وزیر قانون سلطان محمد نے حصول اراضی ترمیمی بل پیش کیا جسے منظور کر لیا گیا۔ اسپیکر نے اجلاس جمعہ کی صبح 10 بجے تک ملتوی کردیا۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اسمبلی میں جو کچھ ہوا وہ افسوسناک ہے اپوزیشن کا رویہ غیر جمہوری ہے، اپوزیشن کے پاس اسمبلی میں بات کرنے کے لیے کچھ نہیں اس لیے شورشرابا کرتی ہے۔ اسمبلی میں اسپیکر کا گھیراؤ اور بات نہ کرنے دینا انتہائی افسوس ناک ہے۔