سلامتی کونسل کے مستقل ممالک کے پاس ویٹو پاور ہونا عدم مساوات کی مثال ہے: سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

490

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیوگوتریس کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کے صرف پانچ ملکوں کے پاس ویٹو پاور ہونا عدم مساوات کی مثال ہے۔

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیوگوتریس نے لاہور کے نجی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر بھی ملکوں میں مساوات نہیں ہے، سلامتی کونسل کے صرف 5 ملکوں کے پاس ویٹو پاور ہونا عدم مساوات کی مثال ہے،  افراد اور ملکوں میں مساوات قائم کرناآسان نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ طاقت دی نہیں جاتی بلکہ لی جاتی ہے،آزادی اظہار رائے ، خوراک، رہائش اور سیاسی حقوق بھی انسانی حقوق کا حصہ ہیں جبکہ انسانی ترویج میں نوجوان نسل اہم کردار اداکر سکتی ہے ۔

موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دنیا میں سب سے بڑا مسئلہ ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی ہے۔

انتونیوگوتریس نے کہا کہ نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا ہو گا ، ہمیں مستقبل کے چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے نصاب میں تبدیلی کرنا ہوگی ۔

مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ میں نے کشمیر کی بات بھی کی کہ بنیادی انسانی حقوق کا ہر جگہ احترام ہونا چاہیے۔