زہریلی گیس کہاں سے آئی؟

630

کراچی میں پراسرار زہریلی گیس نے سات جانیں لے لیں جبکہ ستر سے زاید افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں ۔ ابھی تک کوئی بھی محکمہ یہ نہیں بتا سکا کہ آخر اس زہریلی گیس کا منبع کیا تھا ۔ کون سی گیس تھی جس کی وجہ سے یہ جانیں گئیں ، یہ جاننے کا حتمی ذریعہ پوسٹ مارٹم ہی ہے تاہم حیرت انگیز طور پر سندھ حکومت نے ابھی تک کسی متوفی کا پوسٹ مارٹم نہیں کروایا ۔حکومت سندھ کے کسی بزرجمہر نے کہا ہے کہ یہ گٹر کی گیس تھی تو پھر اس گیس کی آمد اچانک ہوئی اور اچانک ہی کیسے ختم ہوگئی ۔ ماحولیات کا محکمہ ، کراچی پورٹ ٹرسٹ ، پاک بحریہ سمیت کئی ادارے اس کی تحقیقات کررہے ہیں مگر ابھی تک اس کا کوئی سر پیر نہیں مل سکا ۔ان اداروں کو اس رخ پر بھی تفتیش کرنی چاہیے کہ کہیں یہ بھی تو کسی دشمن کا حیاتیاتی ہتھیار تو نہیں تھا جسے محدود پیمانے پر ٹیسٹ کیا گیا ہو ۔ یہ بات صرف اتنی نہیں ہے کہ اچانک کوئی زہریلی گیس فضا میں پھیلی اور اس نے ایک علاقے کے لوگوں کو متاثر کیا ۔اس پر ہر پہلو سے تفتیش ضروری ہے ۔