بلدیہ عظمی کراچی میں بوگس ٹینڈرنگ کے تمام ریکارڈز توڑ دیئے

303

کراچی(اسٹاف رپورٹر)بلدیہ عظمی کراچی میں بوگس ٹینڈرنگ کے تمام ریکارڈز توڑ دیئے گئے،ساؤتھ زون کی ڈبل این آئی ٹی کے انکشاف کے بعد مذکورہ این آئی ٹی کے متعدد کاموں کی ادائیگیاں کئے جانے کا بھی انکشاف سامنے آگیا ہے،

ٹھیکوں کی بندر بانٹ میں ملوث افسران سیکرٹری بلدیات کی تشکیل دی گئی تحقیقاتی ٹیم کو ماموں بنانے میں مصروف ہیں،کراچی کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن نے اعلی تحقیقاتی اداروں سے بھی فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے،

تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمی کراچی کے ساؤتھ زون کے ٹینڈرز کا معاملہ مزید سنگین صورت اختیار کرگیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ ساؤتھ زون کی جانب سے40ترقیاتی منصوبوں کی این آئی ٹی گذشتہ دنوں طلب کی گئی تھی،

این آئی ٹی کی ذرائع ابلاغ میں تشہیر کے ساتھ ہی انکشاف ہوا کہ 40کاموں کے جو ٹینڈرز طلب کئے گئے ہیں ان میں سے متعدد کام پہلے ہی سندھ حکومت کے ایک غیر متعلقہ محکمہ روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ کی جانب سے ایوارڈ کئے جاچکے ہیں جس کے ورک آرڈر بھی کے ایم سی انجینئرنگ برانچ میں جمع کرائے گئے،

تاہم مذکورہ کاموں کے جاری ورک آرڈر کو ایکسئن روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ فضل منگی نے گذشتہ دنوں اپنے بیان میں بوگس قرار دیا اور اپنے دستخط کو بھی جعلی قرار دیا تھا تاہم اس کے باوجودایجنٹ مافیا کے دباؤکے باعث مذکورہ40کاموں کی این آئی ٹی غیر معینہ مدت تک کیلئے منسوخ کردی گئی،

جبکہ دوسری طرف کروڑوں روپے کے ٹھیکوں میں ہیر پھیر پر سیکرٹری بلدیات روشن علی شیخ نے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ایڈ یشنل سیکرٹری بلدیات کی سربراہی میں تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جو معاملے کی تحقیقات کررہی ہے،

ذرائع کا کہنا ہے کہ کروڑوں لاگت کے ٹھیکوں کی بندر بانٹ میں ملوث افسران مذکورہ کمیٹی کو مسلسل گمراہ اور ماموں بنانے میں مصروف ہیں،اس دوران مزید انکشاف ہوا ہے کہ جن 40کاموں کی این آئی ٹی طلب کی گئی تھی اس میں سے بعض کاموں کی ادائیگیاں کئے جانے کا انکشاف بھی سامنے آیا ہے،

اس سلسلے میں کراچی کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایس ایم نعیم کاظمی، جنرل سیکرٹری عبدالرحمن اور انفارمیشن سیکرٹری سعید مغل کا کہنا ہے کہ بوگس ٹھیکے اور بوگس ادائیگیاں کر کے کراچی کی ترقی کا اربوں کا فنڈز کرپٹ افسران اور ایجنٹ مافیا ہڑپ کرچکے ہیں،

گذشتہ 6برس سے غیر متعلقہ محکموں سے بوگس ٹینڈرز کراکر ترقیاتی کاموں کی خریدوفروخت کی جارہی ہے جس کے باعث شہر کراچی کا انفراسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے جبکہ کرپٹ عناصر کا کراچی کے ترقیاتی فنڈز پرکھلے عام ڈاکہ ڈالنے کا سلسلہ جاری ہے،

کراچی کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن نے ترقیاتی کاموں کی آڑ میں گذشتہ6برس کے دوران کئی ارب کے ترقیاتی فنڈز لوٹ مار کی نذر کئے جانے پرنیب اور ایف آئی اے سے فوری نوٹس اور تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور اس سلسلے میں تحقیقاتی اداروں اور اعلی حکام کو اپنے مکمل تعاون کی پیشکش بھی کی ہے۔