وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے چیف جسٹس پاکستان سے محراب پور پریس کلب کے صدر عزیز میمن کے قتل کا نوٹس لینے کا متبادلہ کردیا۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں فواد چوہدری نے لکھا کہ ایک سندھی صحافی کو قتل کردیا گیا، اپنے ویڈیو بیان میں مقتول صحافی نے کہا تھا کہ انہیں حکمران جماعت پیپلزپارٹی سے قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں اور وہ اس معاملے پر اسلام آباد میں بھی اپنی صدا بلند کرنے آئے تھے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ میں درخواست کرتا ہوں کہ چیف جسٹس پاکستان صحافی کے قتل کا نوٹس لیے اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی اس واقعے کی تحقیقات کرے۔
Aziz memon a Sindhi Journalist has been killed today,he narrated his ordeal in this video and even came to Islamabad to apprise about death threats from PPP,I request CJ SC to take notice and fed agency shld investigate the case as he accused ruling party of Sindh before murder https://t.co/gFu9nbVbzj
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 17, 2020
محراب پور کے مقامی صحافی عزیز میمن کو قتل کردیا گیا مقامی صحافی کی نعش محراب پور کی گودو مائینر سے برآمد ہوئی تھی جسے مقامی افراد نے نہر میں دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی اور محراب پور پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر نعش کو نہر سے نکال کر ضروری کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کر دیا مقتول صحافی کو کیمرہ مین اویس قریشی دوپہر میں گاؤں صوفائی سہتہ چھوڑ کر آیا تھا صحافی کو چینل لوگو کی تار کے ساتھ گلے میں باندھ کر قتل کیا گیا۔
پولیس ذرائع نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ مقتول صحافی عزیز میمن کو گاؤں میں چھوڑ کر آنے والے کیمرہ مین اویس قریشی کو حراست میں لیکرتفتیش کی جارہی ہے واضح رہے کہ بلاول بھٹو کے ٹرین مارچ کے دوران مقتول صحافی عزیز میمن کو شہرت ملی تھی مقتول صحافی عزیز میمن نے 200روپے پر آنے والی خواتین جیالوں کی اسٹوری کی تھی اور انکی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔
اس ویڈیو کو مختلف چینلز نے آن آیئر بھی کیا تھا اور وزیراعظم عمران خان سمیت مخلتف سیاسی قائدین نے اس ویڈیو کا تذکرہ اپنی تقاریر میں بھی کیا تھا خبر کے بعد مقتول صحافی عزیز میمن کو پیپلز پارٹی اور پولیس کی جانب سے دھمکیاں مل رہی تھیں جسکا اظہار انہوں نے بارہا کیا تھا اور اسی سلسلے میں مقتول صحافی عزیز میمن نے ایس ایس پی طارق ولایت اور ایم این اے سید ابرار شاہ کیخلاف اسلام آباد میں دھرنا بھی دیا تھا اور تحفظ کی اپیل کی تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی گزشتہ سال پڈعیدن کے ایک صحافی علی شیر راجپر کو بیدردی سے قتل کیا تھا جسکا مقدمہ پڈعیدن ٹاؤن کے پی پی پی سے تعلق رکھنے والے چیئرمین سمیت دیگر افراد پر داخل ہوا تھا۔ محراب پور کے سینئر صحافی محمد طارق چودھری،جماعت اسلامی کے ایڈووکیٹ محمود اجن، ڈاکٹر خالد شفیق،نعیم کمبوہ،اور ایڈووکیٹ نعمان طارق،ایڈووکیٹ برہان عزیز نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا مقتول عزیز میمن کے سوگواران میں دو بیٹے، تین بیٹیاں،بیوہ اور 5 بھائی شامل ہیں۔اسلامک لائرز فورم کے صوبائی صدر سینئر ایڈووکیٹ سردار اکبر اجن اور امیر جماعت اسلامی ڈسٹرکٹ نوشہرو فیروز ایڈووکیٹ شبیر خانزادہ نے اس واقعے کو انتہائی افسوسناک ناک قرار دیا ہے ۔