بھارتی وزیر خارجہ نے سفارتی آداب کی دھجیاں اڑا دیں

559

نئی دہلی: بھارت کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے امریکی سینیٹر کے منہ سے کشمیر کا ذکر سن کر غصے میں آگئے اور سفارتی آداب کی دھجیاں اڑاتے ہوئے کہہ ڈالا کہ آپ فکر نہ کریں، مسئلہ کشمیر بھارت اکیلا ہی حل کر لے گا۔

میونخ کانفرنس کے دوران ایک سیشن میں امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے بھارتی وزیر خارجہ سے کہا کہ  کشمیر کی صورت حال کا انجام نجانے کیا ہوگا، بہتر یہ ہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں جمہوریتیں مل جل کر اس مسئلے کا حل نکالیں۔

امریکی سینیٹر لنزے گراہم کا کشمیر کا ذکر چھیڑنا سبرا منیم جے شنکر سے برداشت نہ ہوا اور انہوں نے  برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ فکر نہ کریں، مسئلہ کشمیر بھارت اکیلا ہی حل کر لے گا، اس مسئلے کا حل ایک ہی جمہوریت نکال لے گی۔


مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کے سنگین نتائج ہوں گے: امریکی سینیٹرز کا اظہار تشویش

بھارتی جارحیت اور لاک ڈاؤن پر امریکی سینیٹرز نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کے سنگین نتائج مرتب ہوں گے، بھارتی حکومت کا شہریت قانون اس کے سیکولر ریاست کے کردار کے خلاف ہے۔

واضح رہے کہ  کچھ دنوں قبل امریکی سیاسی جماعتیں ڈیمو کریٹک اور ریپبلکن کے سینیٹرز نے امریکی وزیر خارجہ کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر خط لکھا تھا جس میں انہوں نے متنازع شہریت قانون پر اظہار تشویش کیا تھا۔

خط میں کہا گیا تھا کہ بھارتی حکومت کا شہریت قانون مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے خلاف ایک اور اقدام ہے، اس اقدامات کے سنگین نتائج ہوں گے۔

سینیٹرز نے خط میں لکھا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں سیاسی رہنماؤں سمیت سینکڑوں کشمیر زیر حراست ہیں، بھارت نے 70 لاکھ کشمیریوں کے لیے طبی سہولیات، کاروبار اور تعلیمی نظام معطل کر رکھا ہے جبکہ انٹرنیٹ کے استعمال پر بھی مسلسل پابندی ہے۔

سینیٹرز نے خط میں مطالبہ کیا تھا کہ متنازع شہریت قانون سے متاثر ہونے والے افرادکا تعین کیا جائے، مواصلاتی ذرائع پر پابندی کا بھی جائزہ لیا جائے اور غیر ملکی صحافیوں، مندوبین، مبصرین کو رسائی کی سطح کا جائزہ لیا جائے۔