مہنگائی ہماری کوتاہی سے ہوئی ،وزیراعظم کا اعتراف

107
لاہور:وزیراعظم عمران خان صحت انصاف کارڈ تقسیم کی تقریب سے خطاب کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت) چینی،آٹا مہنگا ہونے پر وزیراعظم نے اپنی حکومت کی کوتاہی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ چینی اور آٹا جو مہنگا ہوا ہے اس میں ہماری کوتاہی ہے، جانتے ہیں کس نے مہنگائی کر کے فائدہ اٹھایا ہے، تحقیقات سے پتا چل رہا ہے،مہینوں اور سالوں میں پاکستان تبدیل ہو گا، سسٹم بھی تبدیل ہو گا، عدل اور انصاف ملے گا، قانون کی حکمرانی ہو گی۔وہ ہفتے کو لاہور میں صحت انصاف کارڈ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کبھی ایشین ٹائیگر بنانے کا نہیں کہا تھا، میں نے کہا تھا مدینے کی ریاست کے اصول اپنائیں گے۔ مدینے کی ریاست کا اصول ریاست کمزورطبقے کی ذمے داری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ منصوبہ بندی کے تحت حکومت کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے اور پلان کرکے تاثر دیا جارہا ہے کہ ملک میں صورتحال ٹھیک نہیں، ہر بات پر دوسرا سوال یہ پوچھا جاتا ہے کہ کہاں ہے نیا پاکستان؟ ۔ انہوں نے کہا کہ میواسپتال میں کینسرکے مریض کی مایوسی کودیکھ کرشوکت خانم بنایا۔ غریب لوگ سرکاری اسپتالوں میں علاج کرواتے ہیں جبکہ زیادہ مالدار لوگ اپنے علاج کے لیے لندن چلے جاتے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ جو آج ہیلتھ کارڈ تقسیم کیے گئے ہیں، پورے پنجاب میں 72 لاکھ لوگوں کو صحت کارڈ ملیں گے، یہ سفر مدینے کی ریاست کے اصولوں کا سفر ہے۔ ہر سال غریبوں کو سہولتیں دیں گے۔وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے عوام میں ہیلتھ کارڈ سسٹم کی وجہ سے 2 تہائی اکثریت ملی۔ تین چار سال تک مدینے کی ریاست کو بھی مشکلات تھی۔ ہم نے سب سے پہلے کمزور طبقے کو اٹھانا ہے۔ ہم فلاحی ریاست کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ تقریب کے دوران مہنگائی کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ روپیہ جب بھی گرے گا تو باہر سے چیزیں منگوائیں گے تو اشیائے خورو نوش مہنگی ہوں گی۔ ہماری حکومت آئی تو تجارتی خسارہ بہت زیادہ تھا۔ حکومت ملی تو 60 ارب ڈالر کی چیزیں درآمد کر رہے تھے۔ اسی وجہ سے روپیہ گرا۔ اسی وجہ سے جو چیزیں باہر آئیں اس وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ کھانے پینے کی جو چیزیں مہنگی ہوئی ہیں، چینی اور آٹا جو مہنگا ہوا ہے اس میں ہماری کوتاہی ہے۔ اس پر پوری تحقیق ہو رہی ہے۔ جانتے ہیں کس نے مہنگائی کر کے فائدہ اٹھایا ہے۔ سب پتا چل گیا ہے۔ مہنگائی کر کے پیسہ بنانے والوں کو چھوڑیں گے نہیں۔ سسٹم ایسا بنائیں گے جس سے پتا چل سکے کس چیز کس وقت ضرورت ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان شاء اللہ پاکستان عظیم ملک بنے گا۔ اللہ نے ملک کو بہت ساری نعمتیں دی ہیں، اقتدار میں آنے سے پہلے مجھے نہیں پتا تھا۔ مہینوں اور سالوں میں پاکستان تبدیل ہو گا۔ سسٹم بھی تبدیل ہو گا۔ عدل اور انصاف ملے گا۔ قانون کی حکمرانی ہو گی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے اہم ملاقات کی، ملاقات کے دوران نے پنجاب حکومت کو ذخیرہ اندوزوں اور ملاوٹ مافیا کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دے دیا۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف حکومت کی اولین ترجیح عام آدمی کو ارزاں نرخوں پر اشیا خورونوش کی فراہمی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ عام آدمی کو ریلیف دینے کے لیے یوٹیلیٹی اسٹورز پر 15 ارب کا پیکیج دیا ہے۔ آٹا اور چینی کی سرکاری قیمتوں پر فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ اشیا خورونوش کا مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے۔وزیراعظم کی سیف سٹی آفس آمد، عمران خان کو سیف سٹی ٹیکنالوجی سے متعلق بریفنگ دی گئی، وزیراعظم نے پولیس خدمت مرکز کے گلوبل پورٹل کا اجرا کر دیا۔عمران خان کا سیف سٹی اتھارٹی، دائرہ کار، کارکردگی اور پولیس خدمت مرکز کے گلوبل پورٹل کے اجرا پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گلوبل پورٹل کے اجرا سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولت میسر ہوگی اور ان کا اپنے ملک میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اعتماد بحال ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ گلوبل پورٹل کا اجرا پولیس کا قابل تحسین اور متاثر کن اقدام ہے۔ ترجیح ہے کہ ملک میں امن و امان اور قانون کی عملداری ہر صورت ممکن بنائی جائے۔وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو جب تک محفوظ ماحول فراہم نہیں ہوگا وہ سرمایہ کاری کرنے میں دقت محسوس کریں گے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ معیشت کی ترقی امن و امان کی بہتر صورتحال اور قانون کی عمل داری سے منسلک ہے، دولت کی پیداوار (وویلتھ کریئیشن) کی بدولت ہی ملکی معیشت ترقی کرے گی۔ ہماری اولین ترجیح ہے کہ قانون کی عملدار ہے۔