کوئٹہ ،کوئلہ کانوں میں حادثات نہ روکنے کیخلاف مزدوروں کا احتجاج

89

کو ئٹہ(نمائندہ جسارت) بلوچستان کے کو ئلہ کانوں میں حادثات اور مزدوروں کے تحفظ کے لیے اقدامات نہ اٹھانے کے خلاف کو ئٹہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ مظاہرے میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں رواں سال کوئلہ کانوں میں پیش آنے والے مختلف حادثات میں16 کان کن جاں بحق 21 زخمی ہو گئے ۔بلوچستان کی کوئلہ کانیں مزدوروں کے لیے موت کا ذریعہ بن گئیں ، رواں سال مختلف حادثات کے دوران 16 مزدور جاں بحق 21 زخمی ہوئے 2019ء میں 128 مزدور لقمہ اجل بنے 250 زخمی ہوئے 2018ء میں 164 مزدور جان سے گئے 198 زخمی ہوئے ، بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کے خلاف کوئٹہ میں سینٹرل مائن لیبر فیڈریشن کے تحت ریلی نکالی گئی ، ریلی کے شرکا بینرز اور پلے کارڈ اٹھائے پریس کلب پہنچے جہاں انہوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے لگائے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہلاکتوں کے ذمے دار نجی کوئلہ کانوں کے مالکان ہیں، مالکان قوانین کی پاسداری نہیں کرتے۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حکومت کانکنوں کا تحفظ یقینی بنانے سمیت معاوضوں کی ادائیگی اور رقم میں اضافہ یقینی بنائے ٹھیکیداری سسٹم ختم، مزدورن یونینیں بحال کی جائیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ مائننگ لائسنس کی الاٹمنٹ مشروط کی جائے تو حادثات کی تعداد میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔