اسلام آباد: ترک صدر کا پرتپاک استقبال، گارڈ آف آنر پیش

1058
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان ترک صدر رجب طیب اردوان کا استقبال کررہے ہیں

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) ترک صدر رجب طیب اردوان وزیر اعظم عمران خان کی دعوت پر2 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے۔رجب طیب اردوان اسلام آباد کے نور خان ائر بیس پہنچے تو وزیراعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ کے اراکین نے ترک صدر کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر بچوں نے معزز مہمانوں کو گلدستے پیش کیے ،ترک صدر نے نور خان ائربیس پر اپنے استقبال کے لیے موجود وفاقی وزرا اور اعلیٰ عسکری حکام سے بھی فردا فردا مصافحہ کیا۔ بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے اپنی روایتی مہمان نوازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم ہاؤس تک خود گاڑی ڈرائیو کی۔ جہاں ترک صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا،وزیراعظم ہائوس آمد پر مہمان صدر سلامی کے چبوترے پر گئے ۔ اس موقع پر دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے ۔ پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے ترک صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا اور سلامی دی ۔ ترک صدر نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا ۔ وزیراعظم نے ترک صدر سے اپنی کابینہ کے ارکان کا تعارف کرایا۔مہمان صدر نے کابینہ ارکان سے فرداً فرداً مصافحہ کیا۔ ترک صدر نے بھی وزیراعظم کو اپنے وفد کا تعارف کرایا ۔ وزیراعظم نے وفد ارکان سے فرداً فرداً مصافحہ کیا۔ ترک خاتون اول بھی رجب طیب اردوان کے ہمراہ ہیں۔طیب اردوان کے ساتھ ترک کابینہ ارکان، سینئر حکام اور کارپوریشنز کے سربراہان پر مشتمل وفد بھی دورہ پاکستان پر آیا ہے۔ترک صدر کی آمد کے موقع پر نور خان ائربیس پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور نور خان ائر بیس سے لے کر ریڈ زون تک سیکورٹی ہائی الرٹ رکھی گئی ہے،اس موقع پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں استقبالی پوسٹرز بھی آویزاں کیے گئے۔ترک صدر رجب طیب اردوان ایوان صدر بھی گئے جہاں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ان کا استقبال کیا۔ دونوں ممالک کے صدور کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی جس میںدونوں صدورنے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان اور ترکی ایک دوسرے کے بنیادی قومی مفاد کے امور پر باہمی تعاون جاری رکھیں گے، انہوں نے پاکستان اور ترکی کے مابین تعلقات کی بے پناہ صلاحیتوں کو مکمل طور پر سمجھنے اور اس کو ایک مضبوط اور متحرک تجارتی اور معاشی شراکت میں تبدیل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔دونوں ممالک کے صدور نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ پاکستان اور ترکی کو اسلام فوبیا سمیت امت کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مل کر کام کرنا جاری رکھنا چاہیے۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے جمعرات کو ایوان صدر میں صدر ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی۔ صدر اردوان اعلیٰ سطح کے سٹرٹیجک تعاون کونسل (ایچ ایل ایس سی سی) کے چھٹے اجلاس کیلئے پاکستان کے دورہ پر ہیں۔ صدر عارف علوی نے ترک ہم منصبکو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے آگاہ کیا اور انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے بارے میں ان کے اصولی مؤقف پر شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے بنیادی قومی مفاد کے امور پر باہمی تعاون جاری رکھیں گے۔ انہوں نے پاکستان اور ترکی کے مابین تعلقات کی بے پناہ صلاحیتوں کو مکمل طور پر سمجھنے اور اس کو ایک مضبوط اور متحرک تجارتی اور معاشی شراکت میں تبدیل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ بعد ازاں صدر ڈاکٹر عارف علوی اور خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے ترک صدر رجب طیب اردوان، ان کی اہلیہ امینہ اردوان اور وفد کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام کیا۔ اردوان کے دورے کے دوران دفاع، ریلوے، اطلاعات، معیشت اور تجارت پر متعدد معاہدے ہوں گے جب کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان دہری شہریت کے ایک معاہدے پر بھی دستخط ہوں گے۔ترک صدر آج جمعہ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس چوتھی بار خطاب بھی کریں گے جس کے بعد وزیراعظم عمران خان ترک صدر کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔دونوں رہنما پاک ترک اسٹریٹجک تعاون کونسل کی مشترکہ صدارت کریں گے جس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا جائے گا۔صدر طیب اردوان اور وزیر اعظم عمران خان مشترکہ نیوز کانفرنس سے بھی خطاب کریں گے۔