بھارتی جارحیت اور لاک ڈاؤن پر امریکی سینیٹرز نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کے سنگین نتائج مرتب ہوں گے، بھارتی حکومت کا شہریت قانون اس کے سیکولر ریاست کے کردار کے خلاف ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈیمو کریٹک اور ریپبلکن کے سینیٹرز نے امریکی وزیر خارجہ کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر خط لکھا ہے جس میں انہوں نے متنازع شہریت قانون پر اظہار تشویش کیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کا شہریت قانون مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے خلاف ایک اور اقدام ہے، اس اقدامات کے سنگین نتائج ہوں گے۔
سینیٹرز نے خط میں لکھا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سیاسی رہنماؤں سمیت سینکڑوں کشمیر زیر حراست ہیں، بھارت نے 70 لاکھ کشمیریوں کے لیے طبی سہولیات، کاروبار اور تعلیمی نظام معطل کر رکھا ہے جبکہ انٹرنیٹ کے استعمال پر بھی مسلسل پابندی ہے۔
سینیٹرز نے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ متنازع شہریت قانون سے متاثر ہونے والے افرادکا تعین کیا جائے، مواصلاتی ذرائع پر پابندی کا بھی جائزہ لیا جائے اور غیر ملکی صحافیوں، مندوبین، مبصرین کو رسائی کی سطح کا جائزہ لیا جائے۔