شامی افواج پر ہر طرف سے حملہ ہوگا اگر ایک بھی ترک فوجی زخمی ہوا، اردگان

401

انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ اگرشامی سرکاری فوج نے کسی بھی ترک فوجی کو تکلیف پہنچائی تو ترکی ان پر چاروں طرف سے حملہ کردے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اردگان نے کہا ہے کہ ترکی کا مقصد فروری کے آخر تک شمال مغربی ادلیب خطے میں قائم ترک نگران چوکیوں سے شامی سرکاری فوجوں کو پیچھے دھکیل دینا ہے۔

ترک صدر نے 2018 کے جنگ بندی کے معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے فوجیوں یا ہماری نگران چوکیوں کو ذرا سا بھی نقصان پہنچا تو میں آج یہاں سے اعلان کر رہا ہوں کہ ہم ادلیب کی سرحدوں کی پرواہ کیے بغیر شامی سرکاری افواج پر چاروں طرف سے حملہ کردیں گے اور ہم یہ کام بغیر کسی ہچکچاہٹ کے فضائی یا زمینی افواج کے ذریعے کریں گے۔

اردگان کا کہنا تھا کہ شام کے صدر بشار الاسد کے مخالف باغی گروہ مستحکم ہوچکے ہیں تاہم میں ان گروہ کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ انضباتی رہیں اور کوئی ایسا بحانہ نہ دیں جس سے شامی فوج کو ان پر حملہ کرنے کا موقع ملے۔

واضح رہے کہ گذشتہ 10 دنوں میں شامی افواج کی جانب سے کی گئی گولہ باری سے 13 ترک فوجی اہلکار ہلاکت ہوئے تھے جس کے جواب میں ترکی نے، جو شام کے صدر بشار الاسد کے مخالف باغی گروپوں کا اتحادی بھی ہے، جوابی حملہ کیا تھا جس میں شامی افواج کے بھی متعدد اہلکارہلاک ہوگئے تھے۔