عورتوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والا یہودی عالم گرفتار

440

جادوٹونا، ریپ، منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری اور خیراتی فنڈز کی بدعنوانی میں ملوث 82 سالہ یہودی عالم الیزر برلینڈ، جو کہ  ultra-orthodox فرقے سے تعلق رکھتے ہیں، کو اسرائیلی پولیس نے گرفتار کر لیا۔

اسرائیلی خبر رساں ادارے کے مطابق الیزر برلینڈ اپنی پیروکار یہودی عورتوں سے کینسر جیسے مختلف امراض سے شفایابی اور دوسرے مسائل سے نجات دلانے کے جھوٹے وعدے کر کے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کا عمل کرتا تھا۔

تفصیلات کے مطابق 200 سے زائد افراد نے پولیس کو الیزر برلینڈ کے خلاف ثبوت فراہم کیے ہیں کہ وہ اپنے پیروکاروں سے شفایابی اور دوسرے  مسائل کے حل کا وعدہ کر کے بھاری رقوم ہتھیاتا تھا۔

متاثرہ افراد کا کہنا تھا کہ الیزر انھیں کینسر سے شفا بخشنے کا یا ان کے بیٹوں کو جیل سے رہا کرانے کا یقین دلاتا تھا جس کے بدلے میں وہ بھاری رقوم وصول کرتا تھا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق یہودی عالم نے مبینہ طور پر ایک کینسر کی مریضہ سے کہا کہ وہ اپنے مرض کیلئے کوئی علاج نہ کرائے، اس کے بجائے وہ اُسے رقم ادا کردے تاکہ وہ زندہ رہ سکے لیکن کچھ ہی عرصے بعد مریضہ کی موت ہوگئی جس پر اس کی والدہ نے الیزر کے خلاف قتل کا الزام لگا کر اس کے خلاف پولیس تھانے میں شکایت درج کرادی۔

ایک اور متاثرہ خاندان نے اپنی شکایت میں کہا  کہ اس نے ایک بیمار عزیز کو بچانے کیلئے الیزر برلینڈ کو متعدد بار ہزاروں شیکلز(اسرائیلی کرنسی) ادا کیے لیکن جب عزیز کی موت ہوگئی تو الیزر کے ساتھیوں نے یہ کہہ کر مزید رقم کا مطالبہ کیا کہ جب ہمارے مسیحا کا ظہور ہوگا تو تمہارا عزیز اس کے ساتھ صفِ اول میں ہوگا۔

پولیس کے بیان کے مطابق یہودی عالم کے منی لانڈرنگ، چھپے ہوئے اثاثوں اور ٹیکسوں کی چوری کی مالیت کروڑوں روپے تک ہے۔