امریکی فضائیہ میں خودکشیوں کا رجحان،3 دہائیوں کی بلند ترین سطح پر

659

واشنگٹن: امریکی فضائیہ میں خودکشی کا رجحان بڑھنے لگا، ایک سال میں  خودکشیوں کی تعداد 3 دہائیوں میں مرنے والوں سے بھی زیادہ ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق امریکی نیوز ایجنسی اے پی نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکی فضائیہ میں گزشتہ ایک سال کےدوران خود کشی کے واقعات نے حکام کو پریشان کردیا ہے۔ امریکی حکام اور ابتدائی غیر مطبوعہ اعداد و شمار کےمطابق گزشتہ سال امریکی فضائیہ میں خودکشیوں کی تعداد کم از کم تین دہائیوں کی بلند ترین سطح پر آگئی ہے جبکہ دیگر فوجی سروسز اور شعبوں میں بھی خود کشیوں  کی تعداد تیزی سے اضافہ ہورہاہے۔

رپورٹ میں مزید اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی فضائیہ میں خودکشی کی شرح میں اضافے کی وجوہات کو اب تک سمجھا نہیں جا سکا ہے ۔ایک طرف فوج اور دوسری طرف امریکی شہریوں میں خود کشی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

ابتدائی اعدادوشمار کے مطابق امریکی فضائیہ میں سال 2019 کے دوران 84 اہلکاروں‌ نے خود کشی جبکہ سال 2018ء میں یہ تعداد 60 تھی۔

Image result for suicide rates in the us air force

اے پی کی رپورٹ کے مطابق پچھلے 5 سالوں میں امریکی فضائیہ میں اوسطا 60 سے 64 اہلکار خود کشی کرتے رہے ہیں مگر گزشتہ سال خود کشی کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا۔

قبل ازیں  امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان اور فضائیہ میں شائع کردہ اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہےکہ 2015 میں ہونے والی 64 خودکشیوں‌کے بعد 2019ء میں سب سے زیادہ خود کشی کی گئی۔ 1990ء سے 2002ء تک یہ شرح اوسطا 42 تھی۔

دوسری جانب ایئر فورس میں افرادی قوت اور سروسز کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل برائن کیلی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خود کشی ایک مشکل قومی مسئلہ ہے جس کی آسانی سے نشاندہی نہیں کی جاسکتی۔ اس کی روک تھام کیلئے امریکی قیادت کو موثر حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی۔