پڑھائی کے ساتھ ساتھ سموسے فروخت کرنے والا 10 سالہ زاہد عزم اور حوصلے کی مثال بن گیا،

870

کراچی(اسٹاف رپورٹر)شہر قائد میں سموسے بیچنے والا 10 سالہ زاہد عزم اور حوصلے کی مثال بن گیا، لوگ جوق در جوق اس کے سموسے خریدنے کے لیے آنے لگے ہیں،فیڈرل بی ایریا واٹر پمپ میں یہ 10 سالہ بچہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ سموسے فروخت کر کے اپنے گھر کی گاڑی چلا رہا ہے،

زاہد پڑھائی کرتا ہے اور شام میں سموسے فروخت کرتا ہے، وہ اسکول اور مدرسے جانے کے بعد شام میں یہاں آجاتا ہے اور کھیلنے کودنے کی عمر میں محنت مزدوری کر کے گھر چلانے میں اپنے والدین کا ہاتھ بٹاتا ہے،

زاہد کے والد ایک چھوٹے سے اسٹال پر اسٹیشنری فروخت کرتے ہیں جس کی آمدنی اس محدود سے گھرانے کے لیے بھی ناکافی ہے۔ اس کی والدہ اسے سموسے بنا کر دیتی ہیں اور وہ روزانہ انہیں فروخت کرتا ہے،اس حوصلہ مند ننھے بچے کا کہنا ہے کہ اسے یہ کام کرتے ہوئے 1 سال 2 ماہ ہوگئے ہیں۔زاہد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد نہ صرف لوگوں نے اس بچے کے بلند حوصلے کو سراہا بلکہ اس کے گاہکوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے،

سوشل میڈیا پر زاہد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ایک اسکول کے پرنسپل نے زاہد کو اپنے اسکول میں تعلیم دینے کی بھی پیشکش کی جسے زاہد کے والد نے قبول کرلیا ہے،

زاہد چوتھی جماعت کا طالبعلم ہے مامجی ہسپتال کے باہر سموسے بیچ کر اپنے والدہ کا سہارا بنا ہوا ہے،زاہد کی والدہ روز سموسے بناکر دیتی ہیں جسے زاہد مامجی ہسپتال کے سامنے شام کو آکر فروخت کرتا ہے، اس چھوٹی عمر میں اس بڑی ذمہ داری کو یہ بچہ باخوبی انجام دے رہا ہے۔