جماعت اسلامی کی 20 کلومیٹر طویل انسانی ہاتھوں کی زنجیر

601

کراچی(اسٹا ف رپورٹر)جماعت اسلامی کراچی نے انسانی ہاتھوں کی طویل زنجیر بنا کر مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام سے اظہارِ یکجہتی کیا۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے وزیر اعظم،چیف آف آرمی اسٹاف اور اہل اقتدار و اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر کی آزادی کے لیے اب عملی اقدامات کریں،

پاکستان کی فوج پاکستان کے لیے ہے،قوم کا مطالبہ ہے کہ وہ کشمیریوں کے لیے آگے بڑھے، پور ی قوم ان کی پشت پر کھڑی ہوگی،حکمران دورنگی اور منافقت چھوڑ کر اور امریکہ کی طرف دیکھنے کے بجائے سلطان ٹیپو بن کر جہاد کا اعلان کریں،مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے او آئی سی کا اجلاس اسلام آباد یا مظفر آباد میں بلایاجائے،اقوام متحدہ اپنی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے استصواب رائے کا حق دلوائے،اہل کشمیر اور پوری کشمیری قیادت خراج تحسین کی مستحق ہے جو بدترین ریاستی جبر و تشدد کے باوجود آزادی کی جدوجہد میں مصروف ہے،

آج اہل کراچی اور بالخصوص خواتین مبارکباد کی مستحق ہیں جنہوں نے 20کلومیٹر طویل انسانی ہاتھوں کی زنجیر بناکر اہل کشمیر کو یہ پیغام دیا ہے کہ پوری قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کراچی کے تحت یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر شاہراہ فیصل پر میٹروپول تا قائد آباد 20کلومیٹر طویل ”انسانی ہاتھوں کی زنجیر“ کے شرکاء سے میٹروپول،نرسری بس اسٹاپ اور قائد آبادپر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اور نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی نے بھی خطاب کیا،واضح رہے کہ 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منانے کا اعلان جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر قاضی حسین احمد نے 1990میں کیا تھا تب سے آج تک یہ دن کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی علامت کے دن کے طور پرمنایا جاتا ہے۔سینیٹر سراج الحق نے مزید کہاکہ کراچی سے چترال تک پوری قوم سڑکوں،چوکوں اور چوراہوں پر نکلی ہوئی ہے،طویل زنجیر نے ثابت کیا ہے اوربچے، بوڑھے، جوان،مائیں، بہنیں،بیٹیاں اور سب مل کر اظہار کررہے ہیں کہ پوری قوم مظلوم اور نہتے کشمیریوں کی پشت پر ہیں،

یہ ساری دنیا کو پیغام ہے کہ دنیا اگر چاہتی ہے کہ یہ خطہ ایٹمی جنگ سے محفوظ رہے اور امن و سلامتی کا گہوارہ بن جائے تو کشمیریوں کو جینے کا حق دیا جائے،بھارت کی غلامی سے آزادی اور پاکستان سے الحاق کا حق دیا جائے۔آج عوام یواین او سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ خود اپنی قراردادوں کے مطابق مقوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور ریاستی جبر وتشدد کے شکار کشمیریوں کو استصواب رائے کے حق کو یقینی بنائے،

اقوام متحدہ جنوبی سوڈان کوالگ کرنے اور مشرقی تیمور کو علیحدہ ریاست بنانے کے لیے تو سرگرم عمل ہوجاتی ہے لیکن کشمیریوں پر مظالم پر خاموش ہے اور ان کو حق خود ارادیت دلوانے کے لیے کچھ نہیں کرتی۔انہوں نے کہاکہ آج انسانی ہاتھوں کی عظیم الشان اور طویل زنجیر علامت ہے کہ اگر دنیا ساتھ دے نہ دے پہلے پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ہے،

آج یوم کشمیر کے موقع پر ہم حکمرانوں سے بھی کہتے ہیں کہ 72سال ہوگئے آپ کی بے اثر تقاریر سے کشمیریوں کے لیے کچھ نہیں کیا جاسکا، اس کے لیے اب پیش رفت کرنے اور عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، اہل کشمیرکے لیے اور کشمیر کی آزادی کے لیے جہاد کا راستہ اختیار کرنا ہوگا، بین الاقوامی قوانین کے تحت کشمیریوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرے،

انہوں نے کہا کہ 6ماہ سے زائد عرصہ ہوگیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کو بھارتی غاصب افواج نے جیل خانہ بنادیا ہے اور عالمی برادری تماشا دیکھ رہی ہے، ہمارے حکمران صرف تقریریں کررہے ہیں اور اچھی تقریریں کر کے سمجھتے ہیں کہ انہوں نے کشمیریوں کا حق ادا کردیا۔مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کو شہید کیا جارہا ہے،خواتین کی بے حرمتی کی جارہی ہے،قبرستان آباد ہورہے ہیں،کشمیری قیادت 85سالہ سید علی گیلانی،شبیر شاہ،یاسین ملک، آسیہ اندرابی قید و بند کی صعوبتیں برداشت کررہی ہیں،اٹھارہ ہزار نوجوان جیلوں میں قید ہیں، بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر کے اسپتالوں سے زخمی نوجوانوں کوتک اٹھاکر لے جاتی ہے، لیکن کشمیریوں کی جدوجہد آزادی آب و تاب کے ساتھ جاری ہے،وہ اپنے شہداء کو پاکستان کے پرچم میں دفن کرتے ہیں اور ان کا ایک ہی نعرہ ہے کہ ہم پاکستانی ہیں،

پاکستان ہمارا ہے اورکشمیر بنے گا پاکستان۔انہوں نے کہاکہ آج کراچی کی خواتین، بچوں، بزرگوں،نوجوانوں اور سب نے مل کر ثابت کیاہے کہ کراچی اور پورا پاکستان جاگ رہا ہے،حکمران خواہ بزدلانہ اور معذرت خواہانہ رویہ اختیار کریں،قوم اہل کشمیر کے ساتھ زندگی کے آخری لمحے اور خون کے آخری قطرے تک ساتھ رہے گی،

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ اہل کراچی نے شاہراہ فیصل پر طویل زنجیر بناکر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا ہے اور تاریخ رقم کی ہے، کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم کی انتہا کردی گئی ہے،مودی اور آر ایس ایس کے غنڈے کشمیریوں پر زندگی تنگ کررہے ہیں،

اہل کشمیر کے لیے عالم اسلام کے حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ ہر طرح سے مدد کریں،پوری امت کو ایک اور متحد ہونے کی ضرورت ہے اور حکمرانوں کو بھی مجبور کرنا پڑے گا کہ وہ کشمیریوں کے لیے زبانی جمع خرچ کرنے کے بجائے آگے بڑھیں،

ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہاکہ آج کراچی کے عوام نے تاریخی اور فقید المثال ”انسانی ہاتھوں کی زنجیر“ بنائی ہے اور میٹروپول تا قائد آباد تک ہزاروں مردوخواتین نے 20کلومیٹر طویل زنجیر بناکر کشمیریوں سے بھرپور اظہار یکجہتی کیا اور عالمی سطح پر یہ پیغام دیا ہے کہ اہل کراچی اور پوری قوم اہل کشمیر کے ساتھ ہے۔ اہل کراچی نے کشمیریوں اور کشمیریوں اور فسلطینی مسلمانوں کے حق اور ان کی حمایت میں ہمیشہ آواز بلند کی ہے اور ادا کرتے رہے گی۔