شمالی شام میں حالیہ تشدد سے 5 لاکھ افراد بے گھر

501
شام: ادلب کے جنگ زدہ علاقوں سے شہری نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات کی جانب جارہے ہیں

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شام کے شمال مغربی صوبے ادلب اور اس سے متصل صوبے حلب کے علاقوں میں روس کی عسکری مدد سے بشارالاسد کی فوج میں کارروائی کررہی ہے۔ اس کشیدگی کے نتیجے میں گزشتہ 2ماہ میں 5 لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور کے ترجمان ڈیوڈ سوانسن نے منگل کے روز ایک بیان میں بتایا ہے کہ یکم دسمبر کے بعد سے تقریباً 5 لاکھ 20 ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ ان میں اکثریت یعنی تقریباً 80 فیصد خواتین اور بچوں پر مشتمل ہے۔ شام میں گزشتہ 9 سال سے جاری لڑائی کے دوران میں مزاحمت کاروں کے خلاف ایک ہی فوجی کارروائی کے نتیجے میں بے گھر ہونے والوں کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے، جب کہ شام میں موسم سخت سرد ہے اور اس وقت کڑاکے کی سردی پڑرہی ہے۔ سوانسن نے کہا کہ دربدر ہونے والے ان شامیوں کی اس کثیر تعداد کے بعد زمینی صورت حال بہت ہی ناگفتہ بہ ہوچکی ہے۔ اس سے قبل گزشتہ سال اپریل سے اگست تک ان ہی علاقوں میں اسدی فوج کی زمینی کارروائی اور روس کے فضائی حملوں کے نتیجے میں 4 لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہوئے تھے۔ ان میں کی بڑی تعداد گزشتہ برسوں کے دوران میں کئی بار نقل مکانی پر مجبور ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو ادلب کے 30 لاکھ باشندوں کی حالت زار پر تشویش لاحق ہے۔