این ای ڈی یونی ورسٹی میں ”کشمیرکو درپیش چیلنجز“کے موضوع پر سپوزیم کا انعقاد

329

کراچی(اسٹا ف رپورٹر)مودی کشمیرمیں انسانیت سوز مظالم ڈھا کر اپنے ہی بھارتی آئین اور جنیوا کنوونشن کی دھجیاں اڑا رہا ہے، اب کشمیری یوتھ ڈرائیونگ انجن ہے،یہ نوجوان جدوجہدِ آزادی کشمیر کو نئے معنی دے رہے ہیں،

ان خیالات کا اظہار ماہرینِ بین الاقوامی تعلقات نے این ای ڈی یونی ورسٹی کے زیرِاہتمام ”کشمیرکو درپیش چیلنجز“کے موضوع پر سپوزیم میں کیا، جس میں شعبہ بین الاقوامی تعلقات کی سابقہ چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹرشائستہ تبسم اور اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر نوشین وصی نے اظہارِ خیال کیا،

استقبالیہ نے خطاب کرتے ہوئے ڈین فیکلٹی آف آرکیٹکچر اینڈ مینجمنٹ سائنسزپروفیسر ڈاکٹر نعمان احمد نے پاکستان کے قیام کے حوالے سے کشمیر کی حیثیت اور اہمیت اْجاگرکرتے ہوئے واضح کیا کہ کشمیر کی اہمیت فقط جغرافیائی اعتبار ہی سے نہیں بلکہ سماجی و ثقافتی لحاظ سے بھی کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے،

اس موقع پر شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے مابین سب ہی جنگوں کی وجہ تنازعہ کشمیر ہے،اب وقت ہے کہ اس مسئلے کا پائیدار حل ممکن ہو، ہم پاکستانی ہر حال میں اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں،

سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شائستہ تبسم کا آرٹیکل35 اے اور 370 پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مودی، کشمیرمیں انسانیت سوز مظالم ڈھا کر اپنے ہی بھارتی آئین اور جنیواکنوونشن کی دھجیاں اڑا رہا ہے،

کشمیر کی موجودہ صورتِ حال پر کہا کہ کشمیری ادویہ کو ترس رہے ہیں،ٹرانسپورٹ نہ ہونے سے اسپتال تک پہنچنا ممکن نہیں، 5اگست سے اسکول بند ہیں، والدین بچوں کو اسکول بھیجنے سے قاصر ہیں، کشمیریوں کا 7سو کروڑ کا بزنس بیٹھ چکا ہے، عاشورہ پر جلوس نکالنے کی اجازت نہیں، نماز اور عیدین کے اجتماعات پر پابندی ہے،

محبوبہ مفتی ہو یاعمر عبداللہ تمام لیڈران نظربند،بڑی تعداد میں زیادتی کے کیسزسامنے آرہے ہیں، میڈیا پر پابندی ہے، بھارتی میڈیا اور بین الاقوامی میڈیا کی خبروں میں تضاد واضح ہوجاتا ہے،

یہ آئی سی سی پی آر کے آرٹیکل 19کی خلاف ورزی ہے کہ دنیا کو پتا ہی نہیں کہ کشمیر میں کیا ہورہا ہے۔دراصل بھارت چاہتا ہے کہ اتنا تنگ کیا جائے کہ کشمیری ہجرت پر مجبور ہوجائیں جب کہ اتنے سنگین حالات میں بھی کشمیریوں کا ڈٹے رہنا قابلِ تحسین ہے،

مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے نوجوانوں کی فکری تربیت کرتے ہوئے ڈاکٹرنوشین وصی کا کہنا تھا کہ برہان وانی جیسے نوجوان نے جدوجہد ِ آزادی کے قلب میں نئی روح پھونک دی ہے،میں دیکھ ریہ ہوں کہ کشمیر میں ایک نئی جدوجہد کا آغاز ہورہا ہے، کشمیری نوجوان جو ملک سے باہر نکل رہے ہیں،

تعلیم حاصل کررہے ہیں، انٹرنیٹ کے ذریعے ان کے دنیا سے رابطے ہورہے ہیں، یہ یوتھ روایتی جدوجہدکوجدید سے تبدیل کرتی نظر آرہی ہے گویا کشمیری یوتھ جدوجہدِ آزادی کشمیر کو نئے معنی دے رہی ہے،

کشمیری یوتھ ڈرائیونگ انجن ہے جس کے ہاتھ میں سوشل میڈیا ہے۔سوشل میڈیاکے ذریعے، دنیا کو کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی اصل صورتِ حال سے آگاہ کرنا،پاکستانی نوجوانوں کی بھی ذمّے داری ہے، اگر کشمیریوں کا ساتھ دینا ہے تو ہمیں ہر فورم پر اس مسئلے کو اْٹھانا ہوگا۔