شاعر شوکت جمال کے اعزاز میں ایک شام

202

پاکستان کی معروف ادبی شخصیت شوکت جمال نے اپنی خوب صورت شاعری سے اردو ادب کے لیے قابل قدر خدمات انجام دی ہیں، اس حوالے سے گزشتہ دنوں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کی معروف ادبی تنظیم پاکستان رائٹرز کلب اور لیڈیز چیپٹر کے زیر اہتمام ان کے اعزاز میں ایک خصوصی شام کا انعقاد کیا گیا۔
شوکت جمال 50 سال سے زیادہ عرصہ سعودی عرب میں گزار چکے ہیں اور ان کے 5 سے زیادہ مزاحیہ شاعری کے مجموعے شائع ہو چکے ہیں، جن میں ایک لوہار کی، اردو کی شگفتہ شاعری اور ہمارے رسم رواج، دیوانچےاور شوخ بیانی مشہور ہیں۔
سنجیدہ اور رومانوی لہجے کے شاعراور پاکستان رائٹرز کلب کے جنرل سیکرٹری یوسف علی یوسف نے حاضرین کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آج کی شام کا مقصد شوکت جمال کی علمی و ادبی خدمات کا اعتراف اور ان کی شخصیت و شاعری کے متعلق گفتگو کرنا ہے۔ تقریب میں شرکت کرنے والے دیگر شعرا  منصورمحبوب چودھری، زبیر احمد بھٹی اورمحمد صابرنے شوکت جمال کی شاعری اور سعودی عرب میں اردو زبان و ادب کا فروغ کے موضوع پر اظہار خیال کیا۔ راشد محمود نے تقریب کے نثری حصے میں شوکت جمال کے فن اور شخصیت پر ایک مضمون پڑھا۔
لیڈیذ چیپٹر کی کنوینیئر ڈاکٹر فرح نادیہ، ڈپٹی کنوینیئر شمائلہ ضوپاش، میڈیا کوآرڈینیٹر شاہین جاوید اور ایونٹ کوآرڈینیٹر مدیحہ نعمان نے اپنے خیالا ت کا اظہار کرتے ہوئے شوکت جمال کی شخصیت اور شاعری کو خراج تحسین پیش کیا۔ پاکستان رائٹرز کلب کے صدر فیاض ملک نے شوکت جمال کی شاعری، موضوعات، ان کی حس مزاح پر گفتگو کی۔
شوکت جمال نے تقریب میں شرکت کرنے والوں، اردو سے محبت کرنے والوں اور بطورِ خاص لیڈیز چیپٹر کا شکریہ ادا کیا۔ اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہاکہ ایسی تقریبات بہت کم ہوتی ہیں جن میں اتنی بڑی تعداد میں اعلیٰ ادبی ذوق رکھنے والے افراد موجود ہوں۔ مجھے اس پربہت خوشی ہے کہ یہاں رہ کر بھی آپ لوگ ادب اور شاعری سے اتنی دلچسپی رکھتے ہیں۔