عرب اور دیگر مسلمان حکمرانوں کو شرم آنی چاہیے، طیب اردگان

689

انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردگان نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا جس میں انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرقی وسطیٰ امن معاہدے جس کو ڈیل آف سینچری بھی کہا جاتا ہے پر عرب اور دیگر مسلمان حکمرانوں کی خاموشی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ آپ کو شرم آنی چاہیے۔

اردگان نے کہا کہ اس منصوبے کی حمایت کرنے والےعرب اور دیگر مسلم ممالک بیت المقدس، فلسطینی قوم اور پوری انسانیت کے ساتھ غداری کر رہے ہیں۔ مقبوضہ بیت المقدس اور فلسطینیوں کی تقدیر کو مکمل طور پر اسرائیل کے “خونی پنجوں” میں چھوڑنا پوری انسانیت کیلئے ذلت کا باعث ہے۔

ترک صدر نے مقبوضہ بیت المقدس کی اہمیت کو اجاگر کیا اور تمام مسلم ممالک کو ٹرمپ کے معاہدے کے خلاف آواز اٹھانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اور مقبوضہ بیت المقدس کا مسئلہ ہم سارے مسلمانوں کامعاملہ ہے۔

اردگان کا کہنا تھا کہ جب ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد مسلم دنیاکے موقف پر نظر ڈالتا ہوں تو مجھے افسوس ہوتا ہے۔ آخر آپ کب آواز اٹھائیں گے؟ اور باالخصوص سعودی عرب، آپ خاموش ہیں۔ آپ کب بولیں گے؟ عمان، بحرین، ابوظہبی قیادت کا بھی یہی حال ہے۔ یہاں تک کہ وہ جا کر ٹرمپ کی تعریف کرتے ہیں۔ آپ کو شرم آنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل جیسی “بدمعاش ریاست” ترکی کے لئے مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کہ ترکی کو یہودیوں سے کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن وہ اسرائیل اور امریکہ  کی انسانی حقوق مخالف اور جابرابہ پالیسیوں کے خلاف ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کے حقوق کو پامال کرنا ہے۔