سابق ایس ایس پی راﺅ انوار نے پولیس سروس میں واپسی کے لیے محکمہ داخلہ سندھ میں دستاویزات جمع کر دیئے ،

389

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سابق ایس ایس پی راﺅ انوار نے پولیس سروس میں واپسی کے لیے محکمہ داخلہ سندھ میں دستاویزات جمع کرا دی ہیں۔نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم اور سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار نے درخواست میں موقف اپنایا کہ پولیس کا ملازم ہوں، ریٹائر ہوا اور نہ ریٹائرمنٹ کا نوٹیفیکشن جاری ہوا۔

موقف میں کہا گیاہے کہ معطلی کے دوران ریٹائرمنٹ کا نوٹیفیکشن نہیں ہوسکتاجتنا عرصہ معطل رہا اتنی ہی سروس کرنے کی اجازت دی جائے۔راﺅ انوار نے سیکرٹری داخلہ سندھ عثمان چاچڑ سے ملاقات کی اور کہا کہ ان خلاف اب تک کوئی الزام بھی ثابت نہیں ہوا ہے۔

واضح رہے کہ جنوری سال 2018 میں سابق ایس ایس پی ملیر راﺅانوار نے نقیب اللہ کو تین ساتھیوں سمیت پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کا دعوی کیا تھا اور نقیب اللہ کا تعلق شدت پسند تنظیموں داعش اور لشکرجھنگوی سے ظاہر کیا تھا۔ تاہم عدالت نے نقیب اللہ محسود کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے ان پر دائر تمام مقدمات خارج کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

گزشتہ برس مارچ میں کراچی میں انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار اور دیگر افراد پر نقیب اللہ محسود کے قتل کی فرد جرم عائد کی تھی جبکہ راﺅ انوار سمیت تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔