ضلع شرقی کے فٹ پاتھوں کو ہوٹلز،اسنیک بارز کو فیملی رومز میں تبدیل کردیا گیا،

504

کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری)بلدیہ شرقی کے حکام کی سرپرستی کا فائدہ اْٹھا کر محکمہ لینڈ کے افسران نے ضلع شرقی کے فٹ پاتھوں کو ہوٹلز،اسنیک بارز کے فیملی رومز میں تبدیل کردیا ہے جبکہ سپریم کورٹ نے شہر کے فٹ پاتھوں پر تجارتی اور سماجی کاموں میں استعمال پر مکمل پابندی عائد کرکے فٹ پاتھوں کو خالی کرانے کے احکامات دے رکھے ہیں،

تاہم بلدیہ شرقی کے حکام کی ملی بھگت سے بلدیہ شرقی اور کے ایم سی کے محکمے لینڈ اور اینٹی انکروچمنٹ کے افسران نے ماہانہ لاکھوں روپے رشوت کے عیوض ضلع شرقی کے مختلف علاقوں دھوراجی کالونی، گلشن اقبال، جمشید ٹاون، بہادر آباد،سندھی مسلم،لائنز ایریا سمیت دیگر علاقوں کی سڑکوں پر قائم اسینک بار،ہوٹل مالکان سے ماہانہ رشوت طے کرکے فٹ پاتھ فروخت کر دیئے ہیں،

ضلع شرقی کی سب سے اہم سڑک یونیورسٹی روڈ پر حسن اسکوائر سے صفورہ چورنگی تک قائم اسنیکس بار،مچھلی فروش،سجی ہوٹل مالکان نے کھلے عام فٹ پاتھ پر قبضہ کرکے تخت، کرسیاں اور میزیں لگا کر قبضہ کر رکھا ہے اسی طرح ڈسکوبیکری سے ابولحسن اصفہانی رود تک ہوٹل مالکان اور کارشوروم مالکان نے قبضہ کر رکھا ہے،

ذرائع کے مطابق بلدیہ شرقی اور کے ایم سی کے محکمہ انیٹی انکروچمنٹ کے افسران جنھیں حکام کی سرپرستی حاصل ہے فٹ پاتھوں پر لاکھوں روپے رشوت کے عیوض قبضہ کرانے میں ملوث ہیں،

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ شرقی کے چیرمین کی رہائش گاہ جانے والی سڑک کے فٹ پاتھ پر درجنوں اسنیک بارز نے فیملی رومز بنا رکھے ہیں تاہم ضلع کے منتخب چیرمین نے سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرنے اور شہریوں سے فٹ پاتھ کی سہولت چھین کر لاکھوں روپے رشوت وصول کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کے بجائے نوازشات کی برسات کر رکھی ہے،

جبکہ دوسری طرف لینڈ یوٹیلائزیشن ٹیکس کی مد میں بھی محکمے کے افسران معاملات طے کرکے سرکاری خزانے کو دوہرا نقصان پہنچانے میں مصروف ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ شرقی کے محکمہ اینٹی انکروچمنٹ کے افسران نے ماہانہ لاکھوں روپے رشوت کے عیوض ضلع بھر کی سڑکیں فٹ پاتھ فروخت کرڈالے ہیں،

جس کی متعدد مرتبہ شکایات کے باوجود حکام کسی بھی افسر کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں اور ناہی سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کرانے میں سنجیدہ ہیں۔واضح رہے مرکزی سڑکوں کے فٹ پاتھوں پر قبضے کے باعث پیدل چلنے والے شہری جن کے ٹیکسوں کے پیسوں سے فٹ پاتھ بنائے گئے ہیں سڑکوں پر چلنے پر مجبور ہیں،

جبکہ سڑکوں پر سفر کرنے کی وجہ سے آئے دن شہری حادثات کا شکار ہورہے ہیں اس ضمن میں علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ بلدیاتی اداروں کے افسران نے سرکاری املاک کو کمائی کا زریعہ بنا رکھا ہے مگر حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ہے۔شہریوں نے سپریم کورٹ سے ضلع شرقی کے فٹ پاتھوں اور سڑکوں پر قبضے کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔