بھارت ،متنازع قانون کیخلاف احتجاج،مظاہرین پر فائرنگ ،2 ہلاک

392
کولکتہ: متنازع قانون کیخلاف مظاہرے میں نذر آتش کی گئی گاڑی‘ فائرنگ سے زخمی نوجوان کو طبی امداد دی جا رہی ہے

کولکتہ (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں مودی سرکار کے تحت منظور کیے گئے متنازع شہریت بل کے خلاف ریاست مغربی بنگال میں احتجاج کے دوران نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق شہریت ترمیم قا نون کے خلاف بھارت کی کئی ریاستوں میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، تاہم مغربی بنگال کی اسمبلی میں مسلم مخالف قانون کے خلاف قرارداد کی منظوری کے بعد احتجاج میں تیزی آ گئی ہے۔ گزشتہ روز ضلع مرشد آباد میں نامعلوم مسلح افراد نے مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے، جنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔ واقعے کے بعد علاقے میں شدید کشیدگی پھیل گئی اور حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔ دوسری جانب ریاست کرناٹک کے علاقے بیدر میں متنازع شہریت قانون کے موضوع پر ڈرامہ بنانے پر مقامی پولیس نے اسکول پرنسپل اور عملے کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرلیا۔ واضح رہے کہ نیلش راکشیال نامی شخص نے پولیس کو درخواست دی تھی کہ مقامی اسکول میں شہریت قانون پر 21 جنوری کو طلبہ کی جانب سے ایک اسٹیج ڈراما تیار کیا گیا، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور قومی رجسٹر کے قانون پر تنقید کی گئی ہے۔ جس کے بعد پولیس نے اسکول کے پرنسپل اور عملے کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرلیا ہے، تاہم تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔