کرونا وائرس کیاہے؟ کیسے بچیں؟ کیا وائرس پاکستان پہنچ سکتا ہے؟

1865

چین میں کرونا وائرس نے انسانی زندگی کو نشانہ بناکر پوری دنیا میں بے چینی پھیلادی ہے۔ اس وائرس سے نظام تنفس شدید متاثر ہوتا ہے جس کے سبب موت بھی واقع ہوجاتی ہے اور اب تک100سے زائد افراد چین میں لقمۂ اجل بن چکے ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں اس وائرس کا شکار ہیں۔

Image result for coronavirus in pakistan

کیا ہےکرونا وائرس ؟

اب تک کی تحقیقات کے مطابق کرونا کی نئ6اقسام دریافت ہوچکی ہیں۔مشاہدے کے دوران خوردبین کی مدد سے دیکھنے پر اس وائرس کے کناروں پر تاج(کرائون)جیسی شکل کے ابھار پائے گئے جس کی بناپر اس کا نام کرونا وائرس رکھا گیاہے۔ جانور وں اور پرندوں کو متاثر کرنے والے اس وائر س کا نام 1960میںپہلی بار سنا گیا اور اب تک مجموعی طور پر اس کی 13اقسام سامنے آچکی ہیں جن میں سے بیشتر انسانوں کو بھی متاثر کرسکتی ہیں۔ چین میں بڑے پیمانے پر انسانوں کو متاثر کرنے والے حالیہ وائرس کوnCoV2019 کا نام دیا گیا ہے جو اس وائرس کی بالکل نئی قسم ہے۔ اس وائرس کی ذیلی اقسام(سارس)سیویئر ریسپائریٹری سنڈوم اور(مرس)مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم چین کے شہر ووہان سے پھیلی ۔

Image result for coronavirus

کرونا وائرس کیسے حملہ کرتا ہے؟

اس وائرس سے متاثر ہونے والے افراد نے ابتدائی طور پر بد ہضمی، سردی لگنے، بخاراور کھانسی کی شکایات کی ہیں۔ شدید متاثر ہونے والے افراد نے سانس لینے میں دقت بیان کی ہے۔طبی ماہرین کے مطابق وائرس سے متاثر ہونے کے 15دنوں میںبیماری کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوتی ہیں۔متاثرہ شخص کو ضروری ہے کہ صحت مندافراد سے الگ رکھا جائے۔ یہ وائرس سانس کی اوپری نالی پر حملہ کرتے ہوئے سانس کےنظام کو شدید متاثر کرتا ہے اورجان لیوا نمونیا اور فلو کاسبببن سکتا ہے۔ 2003ء میں سارس وائرس سےصرف چین میں 774 افراد ہلاک اور 8000 سے زائدمتاثر ہوئے تھے۔

Image result for coronavirus treatment

تشخیص اور علاج کیسے ممکن ہے؟

چینی ماہرین طب نے اس وائرس کا جینیاتی ڈرافٹ عالمی ادارہ صحت کے نمائندوںکے سامنے پیش کیا ہےمگر اب تک اس کی کوئی ویکسین سامنے نہیں آسکی۔چینی ماہرین کے مطابق وائرس سے متاثر ہونے والے 4 فیصد افراد ہی ہلاک ہوئے ہیں تاہمعالمی ادارۂ صحتکے مطابق اس سے متاثرہ 25 فیصد مریض کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔

Image result for coronavirus and bat

کیاکرونا وائرس سانپ اور چمگاڈر سے پھیلا؟

چینی سائنس دانوں نے تحقیق کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ پہلی بار کرونا کی نئی قسم سانپ سے ہی پھیلی ہے جسے ممکنہ طور پر چمگادڑوں کے ساتھ رکھا گیا ۔ چین میں سانپ ، حشرات الارض اور چمگادڑوں کے سوپ اور کھانے عام ہیں۔دیگر ممالک کے ماہرین کا اصرار ہے کہ پہلے کی طرح یہ وائرس بھی ایسے جانوروں سے پھیلا ہے جو چینی بازاروں میں پھل اور سبزیوں کے پاس ہی زندہ فروخت کیے جاتے ہیں۔ لوگ ان سے متاثر ہوسکتے ہیں اور سارس وائرس بھی ایسے ہی پھیلا تھا۔ چینی ماہرین کا اصرار ہے کہ سانپ اور چمگاڈروں کا فضلہ ہوا میں پھیل کر سانس کے ذریعے انسانوں میں اس وائرس کی وجہ بن سکتا ہے لیکن دوسرے ماہرین اس سے متفق نہیں۔

کیا کرونا وائرس پاکستان آسکتا ہے؟

کرونا وائرس پہلے چینی شہر ووہان میںسامنے آیا اور پھر دیگر شہروں میں پھیلا۔ جاپان،تھائی لینڈ،سنگاپور اور امریکہ میں بھی اس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ پوری دنیا کے ہوائی اڈوں پر چینی مسافروں کی اسکیننگ کی جارہی ہے۔ چین میں تعلیم و دیگر مقاصد کے لئے مقیم پاکستانی بھی اس وائرس کو پاکستان لانے کا باعث بن سکتے ہیں،پاکستانی ہوائی اڈوں پر بھی اسکیننگ کے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں ۔ اس حوالے سے عالمی سطح پر کوئی ہنگامی صورتحال کا اعلان نہیں کیا گیا تاہم چین جانے والوں کو اپنا سفر تاخیر سے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

Image result for coronavirus death

کرونا وائرس کتنا ہلاکت خيز ہے؟

وائرس نے محض چند روز میں 100کے قریب افراد کو موت کے منہ میں دھکیل دیا جبکہ اس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد ہزاروں سے تجاوز کرگئی ہے۔چین میں تیزی سےپھیلتے اس وائرس کے باعث عوامی ٹرانسپورٹ بند ہے،لوگوں کے اجتماعات پر پابندی ہے، مساجد تک بند کردی گئیں ہیں۔ نئے قمری سال پر ہونے والی چین کی روایتی و مذہبی تقریبات میں لاکھوں افراد کے اجتماعات میں بھی اس وائرس کے مزید تیزی پھیلنے کے امکانات ہیں۔طبی ماہرین کے مطابق وائرس نے اگر اپنی شکل تبدیل کی تو یہ مزید مہلک ثابت ہوسکتا ہے جس سے انسانی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہونگے۔

Image result for coronavirus

کرونا وائرس سے کیسے بچا جائے؟

عالمی ادارہ صحت نے اس ضمن میں باتصویر ہدایات جاری کی ہیں جن کا خلاصہ یہ ہے:

بار بار اچھے صابن سے ہاتھ دھویا جائے،سردی اور زکام کے مریضوں سے دور رہیں،کھانستے اور چھینکتے وقت منہ اور ناک ڈھانپیں،پالتو جانوروں سے دور رہیں،کھانا پکانے سے قبل اور بعد میں ہاتھوں کو اچھی طرح دھوئیں،کھانا اچھی طرح پکائیں اور اسے کچا نہ رہنے دیا جائے،کسی کی بھی آنکھ ، چہرے اور منہ کو چھونے سے گریز کیجیے۔