حافظ نعیم کی ایم ڈی سوئی سدرن سے ملاقات ،گیس کے بحران پر اظہار تشویش

396
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن سوئی سدرن کے ایم ڈی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں جماعت اسلامی کے وفد نے پیر کو سوئی سدرن گیس کے ہیڈ آفس میں قائم مقام منیجنگ ڈائریکٹر محمد وسیم سے ملاقات کی اور گیس کے نرخوں میں ظالمانہ اضافے ، گھروں اور سی این جی اسٹیشنزپر لوڈشیڈنگ اور صنعتی اداروں میں گیس کی قلت اورپریشر کے مسائل کے حوالے سے گفتگو اور گہری تشویش سے آگاہ کیا ۔ ملاقات میں ڈی ایم ڈی امین راجپوت ، جی ایم شہباز اسلام موجود تھے ۔ جماعت اسلامی کے وفد میںسیکرٹری عبدالوہاب ،پبلک ایڈ کمیٹی کراچی کے صدر و امیر ضلع قائدین سیف الدین ایڈووکیٹ، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ،پبلک ایڈ کمیٹی کے عمران شاہد ، عنایت اللہ اسماعیل اور دیگر شامل تھے ۔قائم مقام ایم ڈی سوئی سدرن گیس نے جماعت اسلامی کے وفد کا خیر مقدم کیا اور مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی ۔ حافظ نعیم الرحمن نے سوئی سدرن گیس ہیڈ آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی گیس پریشر میں کمی اورگیس بند ش شروع ہوجاتی ہے،جس کی وجہ سے گھریلو صارفین اور صنعتیں ہی نہیں پبلک ٹرانسپورٹ بھی بری طرح متاثرہو رہی ہے ۔ سی این جی اسٹیشنز پرہزاروں افراد گھنٹوں قطار میں کھڑے ہونے پر مجبور ہیں ،گیس کے نرخ میں اضافے کے باوجود عوام کو گیس نہیں مل رہی ہے۔ اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو بھرپور احتجاج اور اس حوالے سے بہت جلد اگلے لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 158کے تحت کسی بھی معدنی ذخیرے کا پہلا حقدار وہی صوبہ ہو گا ،گیس کی ملکی پیداوار میں سندھ کا 74فیصد حصہ ہے،لیکن سندھ کو صرف 38فیصد گیس دی جاتی ہے، حکومت اور متعلقہ ادارے صوبے کو مطلوبہ گیس فراہم کریں، گھریلو صارفین، سی این جی اسٹیشنز اور صنعتوں کو گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔سی این جی اسٹیشنزاور صنعتیں بند ہونے سے بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے ،صنعتوں میں گیس کی بندش کی وجہ سے یومیہ بنیاد پر مزدوری کرنے والے لاکھوں لوگ بے روزگار اور فاقہ کشی پر مجبور ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دوست کی کمپنی کے الیکٹرک کو تو سبسڈی اور دیگرسہولیات دی جارہی ہیں ، لیکن سوئی سدرن گیس کو نظر انداز کیا جاتا ہے ، صوبائی محتسب کے پاس شکایتوں کی تعداد کے حوالے سے کے الیکٹرک کے بعد اب دوسرا نمبر سوئی سدرن گیس کا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی شہ رگ ہے اور پاکستان کو 69 فیصد ریونیو دیتا ہے اور حال یہ ہے کہ شہر میں کئی جگہ پر گیس نہیں آرہی ہے ، کھانے پینے کی روز مرہ اشیا بھی مہنگی ہوگئی ہیں ، اس مہنگائی میں عوام باہر سے کھانا خریدنے کی سکت نہیں رکھتے،عمران خان نے عوام سے روٹی کا نوالہ بھی چھین لیا ہے۔ حکمران اپنی کرپشن اور نااہلی کو چھپانے کے لیے سارا بوجھ عوام پر ڈالتے جارہے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کو جب بھی اقتدار ملا تو اس نے نعمت اللہ خان اور عبدالستار افغانی جیسی شخصیات کی قیادت میں شہر کی تعمیر اور ترقی کے لیے بہت کام کیا ہے ، جماعت اسلامی کے دور میں شہر کے ادارے بہت اچھے انداز سے چل رہے تھے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اہل لیاری کی مشکلات دور کرنے کے لیے لیاری میں گیس کے مسائل کے سلسلے میں سروس سینٹر کے قیام کی بھی بات کی ہے ۔