میں آپ کو ماں کہہ لوں؟بچی کی التجا پرخاتون صحافی آبدیدہ

695
اسلام آباد: الخدمت آغوش میں خواتین صحافیوں کی جانب سے تحائف کی تقسیم کے بعد آرفن بچیوں کا گروپ فوٹو

اسلام آباد (صباح نیوز)خواتین صحافیوں کے آغوش اسلام آباد کے دورے کے موقع پر ایک بچی کی خاتون صحافی کو ماں کہنے کی معصومانہ خواہش نے رقت آمیز منظرپیداکردیا۔ بچی نے التجا بھرے انداز میں پوچھا میں آپ کوماں کہہ لوں؟۔ خاتون صحافی کا دل گویا آنسو بن گیا ،اپنے تاثرات قلمبند کردیے۔ لاہور سے خواتین صحافیوں کے ایک وفد نے جس کی قیادت خالدہ شہزاد کر رہی تھیں،والدین سے محروم اور غریب بچیوں کی تعلیم و تر بیت کے لییقائم آغوش کا دورہ کیا۔ خاتون صحافیوں نے پہلی بار بچیوں کے اس مرکز کا دورہ کیا ہے۔دورے کے بعد اپنے تاثرات میں ان خواتین صحافیوں نے کہا ہے کہ خوبصورت صحت مندانہ ماحول میں 46 طالبات پر مشتمل جنت کے پھولوں کا یہ حسین باغ ہے۔آغوش الخدمت فاونڈیشن ٹرسٹ ویمن ونگ میں گزرے لمحات کسی ناقابل فراموش یاد کی طرح دل میں راسخ ہوگئے ہیں۔آغوش والدین سے محروم اور غریب بچیوں کے لیے بنایا گیا وہ گوشہ عافیت ہے جہاں انہیں زندگی کی ہر بنیادی ضرورت تحفظ، تعلیم ، صحت ، تفریح اور صلاحیتوں کے نکھارنے کے بے شمار مواقع دستیاب ہیں۔ا ن کی شخصیت میں اعتماد ،وقار ، حیا اور ایثار و محبت کی تربیت بھی دی جارہی ہے اور اس کا اندازہ وہاں بچیوں اور اساتذہ کرام سے مل کر ہوا۔بے لوث شفقت اور تدریس و تربیت کا عمل بلاشبہ قابل تحسین ہے۔ الخدمت ٹرسٹ ویمن ونگ کے یہ پودے ان شااللہ اپنی پوری آب وتاب کے ساتھ اس تعفن زدہ معاشرے میں بہار لے کر آئیں گے۔ تاثرات میں مزیدکہا کہ یہ بات بھی اہم ہے کہ شکر گزاری کے کسی اعلیٰ مقام پر کھڑے ہوکر ہمیں اپنے رب کے آگے سرنگوں ہونے کا دل چاہتا ہے ،جب ان معصوم حسین چہروں پر اس وقت اداسی نظر آئی جب ان سے ان کے والدین کے بارے میں جاننا چاہا، یہ بچیاں والد کی وفات کے بعد یتیمی کی سنت نبھاتے اپنی اس ماں کا دست و بازو بننے کو تیار ہیں جو محنت مزدوری کرتے ہوئے اپنی معصوم بیٹی کی حفاظت نہیں کرسکتی تو الخدمت کے سپرد کرجاتی ہیں۔ قدرتی محرومی اپنی جگہ مگر یہ الخدمت پر بے پناہ اعتماد ہے کیونکہ یہاں ہر طرح سے ان طالبات کو تحفظ فراہم کیا جارہا ہے،ایک بچی کی خواہش کہ کیا آپ کو ماں کہہ سکتی ہیں گویا ایک محرومی کا اظہار ہے اور یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ہمیں ماں باپ ملے ہیں تو کیا ہم ان کی قدرکر رہے ہیں یا نہیں۔یہاں آنے سے قبل ہم نے کبھی سوچا ہی نہیں تھا کہ ہمارے پاس والدین جیسی عظیم نعمت موجود ہے،جس کا نعم البدل کچھ نہیں،مگر آفرین ہے کہ اس محرومی کے ساتھ دکھی دل کے باوجود یہ معصوم کچھ ذہین کچھ نٹ کھٹ کچھ شرارتی ،کوئی دنیا فتح کرنے کو تیار تو کوئی مختلف مہارتوں میں کھیل کود میں یا تعلیم کے میدان میں سب کو مات دینے کی خوگربچی ہے۔ آغوش کی منیجر پروگرامات زرفشاں رضوان نے بتایا کہ ترکی سے آنے والا وفد تھا یا برطانیہ سے آنے والی ٹیم ان بچیوں نے سب کا استقبال بھرپور طریقے سے کیا۔جنت کے یہ پھول صدقہ جاریہ ہیں، ہم اللہ سے دعا گو ہیں کہ وہ الخدمت فاونڈیشن ٹرسٹ خواتین ونگ کی کوششوں کو قبول کرے۔ انتظامیہ نے اہل خیر سے اپیل کی کہ وہ اس جدوجہد میں ہماری مدد کریں۔