ٹرمپ کا منگل سے قبل مشرق وسطیٰ امن منصوبہ پیش کرنے کا اعلان

196
مقبوضہ بیت المقدس: امریکی نائب صدر مائیک پنس اسرائیلی وزیراعظم اور صدر سے ملاقات کررہے ہیں

واشنگٹن/ مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ منگل کے روز اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے واشنگٹن کے دورے سے قبل مشرق وسطیٰ سے متعلق اپنے امن منصوبے کا اعلان کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ صحافیوں سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک شان دار منصوبہ ہے۔ معلوم رہے کہ وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ اور نیتن یاہو کی آیندہ ملاقات میں فلسطینی فریق کو دعوت نہیں دی گئی، تاہم فلسطینیوں نے باور کرایا ہے کہ وہ مذکورہ امن منصوبے کو مسترد کرتے ہیں۔ امریکی انتظامیہ اور فلسطینیوں کے درمیان رابطے سے متعلق سوال پر ٹرمپ نے مبہم انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ان کے ساتھ مختصر بات کی ہے۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ابتدا میں وہ منفی صورت میں جواب دے سکتے ہیں، مگر درحقیقت یہ (منصوبہ) ان کے لیے نہایت مثبت ہے۔ اس سے قبل ٹرمپ نے جمعرات کو اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر ایک ٹوئٹ میں مشرق وسطیٰ میں امن منصوبے کے جلد اعلان سے متعلق خبروں کو غلط قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا آیندہ ہفتے وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور بلیو اینڈ وائٹ سیاسی اتحاد کے سربراہ بینی گینٹس کے استقبال کا خواہاں ہے۔ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا امن منصوبہ جس کو پوشیدہ رکھا گیا ہے، اس کی تفصیلات اور اعلان کے وقت کے متعلق رپورٹیں محض قیاس آرائیاں ہیں۔ دوسری جانب میڈیا میں اس امن منصوبے کے جلد اعلان کی خبریں آنے کے فوری بعد فلسطینی اتھارٹی نے جمعرات کے روز ایک بار پھر اس موقف کو دہرایا ہے کہ وہ امریکی منصوبے کو مسترد کرتی ہے۔ فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی اتھارٹی ایک بار پھر باور کراتی ہے کہ وہ ان امریکی فیصلوں کو قطعی طور پر مسترد کرتی ہے، جن کے تحت بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت ہونے کا اعلان کیا گیا اور اسی طرح بین الاقوامی قوانین کی مخالفت کرنے والے دیگر تمام امریکی فیصلوں کو بھی مسترد کرتی ہے۔ دوسری جانب امریکی نائب صدر مائیک پنس نے کہا ہے کہ دونوں اسرائیلی رہنماؤں نے صدر ٹرمپ کی دعوت قبول کر لی ہے اور آیندہ ہفتے منگل کے روز یہ ملاقات متوقع ہے۔ اس ملاقات میں مشرق وسطیٰ میں قیام امن پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اسرائیلی فلسطینی تنازع پر امریکا اسرائیل کی حمایت کرتا رہا ہے اور عالمی سطح پر صدر ٹرمپ کو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا بہترین اتحادی سمجھا جاتا ہے۔