حکمران اپنی کرپشن و نااہلی چھپانے کے لیے سارا بوجھ عوام پر ڈال رہے ہیں۔حافظ نعیم الرحمن

1154

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی اپیل پر ملک بھر میں مہنگائی و بے روزگاری،گیس، آٹا اور چینی کے بحران،بجلی اور پیٹرول کے نرخوں میں اضافے سمیت دیگر اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف کراچی میں بھی تمام اضلاع میں متعدد اہم پبلک مقامات اورمساجد کے باہر مظاہرے کئے گئے،

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے مسجد نعمان، لسبیلہ چوک پر مرکزی مظاہرے سے خطاب کیا جس سے بلدیہ عظمیٰ کراچی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر جنید مکاتی، پبلک ایڈ کمیٹی کراچی کے صدر و امیر ضلع قائدین سیف الدین ایڈووکیٹ، نصیر اللہ حسینی اوربخت علی شاہ نے بھی خطاب کیا،اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری عبدالوہاب،سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری، نائب امیر ضلع قائدین سلیم عمر اور دیگر موجود تھے۔مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اورپلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر مہنگائی، بے روز گاری، گیس اور آٹا بحران کے حوالے سے عبارتیں درج تھیں،

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں گیس، آٹا اور چینی کی قلت،بلوں میں اضافے کے باعث معاشی و اقتصادی بحران نے بھی جنم لے لیا ہے، سی این جی اسٹیشن کی مسلسل بندش اور گیس کی قلت سے صنعتی، تجارتی و گھریلو صارفین شدید پریشانی کے عالم میں مبتلا ہیں،

حکمران اپنی کرپشن اور نااہلی کو چھپانے کے لیے سارا بوجھ عوام پر ڈالتے جارہے ہیں کیونکہ پیٹرول، گیس، بجلی مہنگی ہونے سے براہ راست غریب آدمی ہی متاثر ہوا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ حکمرانوں کے ماتحت اداروں میں بدعنوانی کے باعث ملکی معیشت تباہ ہو چکی ہے، حکمرانوں کی کرپشن اور ناقص پالیسیوں کے باعث بے روز گاری اور مہنگائی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے،حکمران طبقہ اور حکمران پارٹیاں اقتدار کے لالچ میں عوام کوبے وقوف بنا رہی ہیں۔پی ٹی آئی حکومت عوام کی حالت زار پر رحم کرے، عام آدمی کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لئے اقدامات کرکے قوم سے کیے گئے وعدے پورے کرے،

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ وزیر اعظم کا کچن‘ آٹا اور چینی مافیا چلا رہے ہیں، عارف نقوی اور جہانگیر ترین کروڑوں دے کے اربوں روپے عوام سے لوٹ رہے ہیں،وزیر خوراک خسروبختیار کی اپنی شوگر ملز چل رہی ہیں، پی ٹی آئی حکومت نے ملک میں کرپشن کے نئے ریکارڈ قائم کر دیئے،

جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک،نادرا اور دیگر مسائل کو اٹھایا ہے، جماعت اسلامی مہنگائی کے خلاف احتجاجی تحریک جاری رکھے گی، جماعت اسلامی ہی عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے،

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ حکومتی اداروں میں آئی ایم ایف کے ملازمین کو اعلیٰ عہدوں پر تعینات کیا جا رہا ہے، گورنراسٹیٹ بینک اور ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کے ایجنڈے پر کام پر رہے ہیں، پی ٹی آئی کا بینہ میں شامل افراد پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، ق لیگ اور مشرف دور میں بھی اقتدار میں رہ چکے ہیں،

سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ 70برس میں مسائل کم ہونے کے بجائے بڑھ رہے ہیں، ملک میں چینی، گندم اور آٹے کی قلت پیدا کر دی گئی،حکومت بیرون ملک چیزیں سستے دام فروخت کرکے مہنگی خرید کر ملک میں مہنگائی لا رہی ہے، جماعت اسلامی ہی ملک میں حقیقی تبدیلی لاسکتی ہے،

جنید مکاتی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نااہل اعظم ہے،عمران خان 2لاکھ تنخواہ لینے کے بعد بھی مہنگائی کا رونا رو رہے ہیں، غریب آدمی 15ہزار روپے میں اپنا گھر چلانے پر مجبور ہے،ریاست مدینہ کا نعرہ لگانے والے بتائیں کیا مدینہ کی اسلامی ریاست میں لاکھوں افرد کو بے روزگار کیا گیا تھا،کیا انہوں نے موجودہ حکومت کی طرح ہزاروں ارب کے قرضے لیے تھے؟۔ بخت علی شاہ نے کہا کہ پورا پاکستان مہنگائی کے خلاف سراپا احتجاج ہے، علاقہ میں گیس کی قلت کے باعث غریب عوام کا کوئی پرسان حال نہیں سرد موسم میں گیس کے بحران کی وجہ سے شہری گھر کا چولہا جلانے کے لیے لکڑیاں استعمال کرنے پر مجبور ہیں،

علاوہ ازیں مہنگائی و بے روزگاری کے خلاف ملک گیر یوم احتجاج کے سلسلے میں فیڈرل بی ایریا، نارتھ ناظم آباد،نارتھ کراچی، ناظم آباد، اورنگی ٹاؤن، بلدیہ ٹاؤن، گلشن معمار، سرجانی ٹاؤن، لیاری، گارڈن ایریا، کیماڑی، لانڈھی،کورنگی، قائد آباد، گلشن اقبال، گلستان جوہر، شاہ فیصل کالونی، ملیر اور دیگر علاقوں میں بھی اہم پبلک مقامات اورمساجد کے باہر بڑے پیمانے پر احتجاج مظاہرے کیے گئے،

جن سے جماعت اسلامی کے ضلعی امراء اسحاق خان، منظم ظفر خان، محمد یوسف، فاروق نعمت اللہ، سید عبد الرشید، محمد اسلام، توفیق الدین،عبد الجمیل خان اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اْٹھائے ہوئے تھے جن پر آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی یہ ہدایت پر بننے والی حکومت اقتصادی پالیسیوں و اقدامات کے باعث مہنگائی میں اضافے کے خلاف مختلف عبارتیں درج تھیں۔اس موقع پر مظاہرین نے حکومت کے خلاف پْرجوش نعرے بھی لگائے۔