کراچی پریس کلب جمہوریت کی علامت ہے ‘حافظ نعیم الرحمن

594
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کراچی پریس کلب کے نومنتخب عہدیداروں کے اعزاز میں استقبالیے سے خطاب کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی پریس کلب صحافت اور جمہوریت کی علامت ہے اورمعاشرے میں قائدانہ کردار ادا کرنے کی بہترین صلاحیت رکھتا ہے،کراچی پریس کلب شعور کا مرکز ہے ، مارشل لا میں بھی بے باکانہ کردار ادا کیا ،صحافیوں کو قلم کے ذریعے نظریے اور عقیدے پر بھی بات کرنی چاہیے، آج قومی وبین الاقوامی سطح پر ہونے والے مظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت کے لیے آواز بننے کی ضرورت ہے،بڑی بڑی تحریکوں کو چلانے کے لیے میڈیاسے ہی مدد لی جاتی ہے ،حکومت اور ریاست کامتفقہ ایجنڈا ہونا چاہیے کہ امریکا ،بھارت اور اسرائیل میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف احتجاج کرے،امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق صحافت میں معاشی بحران پر سینیٹ میں آواز اٹھائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں کراچی پریس کلب کے نومنتخب عہدیداران کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز خان فاران ، سیکرٹری ارمان صابر ، خزانچی راجا کامران ، جوائنٹ سیکرٹری ثاقب صغیر ،پی ایف یو جے کے سیکرٹری جنرل سہیل افضل ،کے پی سی کی گورننگ باڈی کے ارکان اور کے یو جے کے عہدیداران و دیگر بھی موجود تھے۔ استقبالیے میں جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیرکراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ،جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ، ڈپٹی سیکرٹریز نذیر الحسن ، صہیب احمد اوردیگر بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کراچی پریس کلب کے عہدیداروں کو کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ صحافیوں کو ملکی حالات کی بہتری کے لیے سیاسی جماعتوں اور حکومت پر ڈبائو ڈالنا چاہیے ، جماعت اسلامی نے ہمیشہ صحافیوں کے حقوق کی بات کی ہے ،صحافیوں کو ایک پالیسی کے تحت بے روزگار کیا جا رہا ہے ، ملک میں جاری تہذیبی یلغار کے خلاف میـڈیا سے وابستہ افراد کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے برسر اقتدار آنے کے بعد ملک میں میڈیا کے معاشی بحران نے شدت اختیار کی۔ امتیاز خان فاران نے کہا کہ میڈیا کو اس طرح قابو کیا جا رہا ہے کہ کشمیر ، فلسطین اور قادیانیوں کی خبریں اپنی مرضی سے چلائی جائیں ، ڈراموں اور اشتہارات کے ذریعے ذہنوں کو خراب کیا جا رہا ہے ، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تمام قوتیں مل کر میڈیا کو اپنے قابو میں کرنا چاہتی ہیں ،صورتحال پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن ) خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ارمان صابر نے کہا کہ صحافی برادری اس وقت بہت مشکل دور سے گزر رہی ہے، بڑے اخبارات بند ہوگئے ہیں یا ان میں چھانٹیاں کی جارہی ہیں، میڈیا ہائوسز کے مالکان حکومت کی جانب سے اشتہارات نہ ملنے پر معاشی بحران کابھی شکارہیں۔