فیڈریشن انتخابات میں دھاندلی پر حنیف گوہر نے سندھ ہائی کورٹ سے روجوع کرلیا

431

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ملک کی تاجر برادری کے اہم فورم ایف پی سی سی آئی کے سالانہ انتخابات میں دھاندلی کے شواہد سامنے آئے ہیں جن کے مطابق انتخابات جیتنے والے گروپ بزنس مین پینل کے چیئرمین انجم نثار نے سیاسی اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے اپنی نااہلی کے فیصلے کو نہ صرف تبدیل کروایا بلکہ دو ووٹ کاسٹ کرنے کا منفرد اختیار بھی حاصل کیا۔ تفصیلات کے مطابق انجم نثار نے بطور ممبر پاکستان فْٹ وئیر مینوفیکچررز ایسوسی ایشن لاہور سے فیڈریشن کی حتمی ووٹر لسٹ میں اپنی نامزدگی کے کاغذات جمع کروائے حالانکہ وہ اس ایسوسی ایشن کے ممبر نہیں تھے جس پرفیڈریشن کے سیکرٹری جنرل کے سامنے بروقت اعتراضات اْٹھادئیے گئے جن کو تسلیم کرتے ہوئے 31 اکتوبر 2019ء کو جاری لیٹر میں انجم نثار کو ووٹر لسٹ سے نکال دیا گیا۔ اس کے بعد انجم نثار صاحب نے ٹریڈ آرگنائزیشن رولز 2013 کے رول 18 کے تحت الیکشن کمیشن سے اپیل کی۔ الیکشن کمیشن نے سماعت کے مطابق سیکرٹری جنرل کے فیصلے کی توثیق کی اور 8 نومبر 2019ء کو جاری فیصلے میں پابندی برقرار رکھی۔ اس کے بعد انجم نثار نے ڈائریکٹریٹ جنرل ٹریڈ آرگنائزیشنز کے سامنے اس فیصلے کو چیلنج کیا اور خلاف توقع ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنازئزیشنز نے پچھلے تمام فیصلوں کو غلط قرار دیکر انجم نثار کا نام فیڈریشن کی حتمی ووٹر فہرست میں شامل کردیا۔ اسی کے ساتھ انجم نثار ایک اور ایسوسی ایشن کی جانب سے ووٹر قرار پائے جس کا نام پاکستان کیمیکل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن ہے۔ جس پر بھی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل کے سامنے اعتراضات آنے پر اْنہو ں نے انجم نثار کا نام حتمی فہرست سے نکال دیا اس فیصلے کی توثیق الیکشن کمیشن نے بھی کی تاہم ایک بار پھر ڈائریکٹر یٹ جنرل نے انجم نثار کو قانون کے برخلاف ووٹ دینے کا حق دے دیا۔ یونائیٹڈ بزنس گروپ کے مطابق اس طرح کی دھاندلی ملکی مفاد کے خلاف ہے ۔اسی لیے یو بی جی کی جانب سے امیدوار برائے سینئر نائب صدر حنیف گوہر نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے اور جس میں ثبوت کے ساتھ بتایا ہے کہ انجم نثار نے دو مختلف ایسوسی ایشنز کی جانب سے الگ الگ ووٹ کاسٹ کیے ہیں۔ہائی کورٹ نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کردئیے ہیں اور 27 جنوری ہائی کورٹ سماعت کے دوران موجود ہونے کا حکم دیا ہے۔