امریکی سینیٹ نے ٹرمپ کے مؤاخذے کا طریقہ طے کرلیا

221
واشنگٹن: امریکی سینیٹ میں صدر ٹرمپ کے مؤاخذے کے طریقے پر بحث ہورہی ہے

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی سینیٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مؤاخذے کی کارروائی کے لیے قواعد کی منظوری دے دی۔ خبررساں اداروں کے مطابق چیمبر آف کانگریس نے ابتدائی بیانات کے لیے استغاثہ اور دفاع کو وقت دینے کا فیصلہ کیا۔ گزشتہ روز ری پبلکن ارکان کی اکثریت والے ایوان نے ڈیموکریٹس کی جانب سے دستاویزات اور شواہد طلب کرنے کی 4تحریکیں مسترد کردیں۔ منگل کے امریکا کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے صدر ٹرمپ کے مؤاخذے کی باقاعدہ سماعت شروع کی، جس کے بعد ری پبلکن اور ڈیموکریٹس ارکان مؤاخذے کے طریقہ کار پر بحث کرتے رہے۔ ڈیموکریٹک رہنما چک اسکمر نے ٹرمپ کے یوکرائن سے روابط سے متعلق وائٹ ہاؤس، محکمہ خارجہ، محکمہ دفاع اور آفس آف مینجمنٹ اینڈ بجٹ سے دستاویزات طلب کرنے کی قرارداد یں پیش کیں،جنہیں ری پبلکنزنے 47 کے مقابلے میں 53 ووٹوں سے مسترد کر دیا۔ سینیٹ نے وائٹ ہاؤس کے قائم مقام چیف آف اسٹاف مکی ملوانی کو گواہی دینے کے لیے طلب کرنے کی درخواست بھی مسترد کر دی۔ سماعت کے دوران مؤاخذے کی کارروائی آگے بڑھانے کے لیے ری پبلکن رہنما مچ میکونل کے مجوزہ طریقے پر ڈیموکریٹس ارکان نے اعتراض بھی اٹھایا۔