آمدن سے زائد اثاثے، فواد حسن فواد کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

147

لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے دور رکنی بینچ نے فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ فواد حسن فواد کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نیب نے جو الزامات لگائے انکا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ نیب نے پہلے کہا کہ فواد حسن فواد کے پلازے کی قیمت 5 ارب روپے ہے جبکہ اب نیب کہتی ہے کہ خاندان کے ٹوٹل اثاثے ایک ارب 8 کروڑ روپے ہیں۔ فواد حسن فواد کے نام پر ایک جائداد بھی نہیں۔ وکیل نے مزید کہا کہ نیب بیوی، بھائی کے نام پر جائداد کو بے نامی کے الزام عائد کرتا ہے۔ آشیانہ ہائوسنگ کیس میں ہائیکورٹ نے ضمانت منظور کی۔ نیب نے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور عدالت عظمیٰ نے ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ بتائیں جس پلازے سے فواد حسن فواد کو گرفتار کیا گیا اس میں کیا رول ہے۔ فواد حسن فواد نہ تو کمپنی کے ڈائریکٹر ہیں نہ اکائونٹ سے رقم گئی۔ پراسیکوٹر نے اپنے بیان میں کہا کہ فواد حسن فواد کے بھائی، بیوی اور بھابھی کمپنی کے ڈائریکٹر ہیں۔ فواد حسن فواد کے پاس کوئی ذرائع آمدن نہیں اس کے باوجود پلازہ خریدا گیا۔ عدالت نے پراسیکوٹر سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کوئی شہادت موجود ہے کہ فواد حسن فواد نے پلازے کیلیے ڈیل کروائی ہو؟ بتائیں کہ کیا فواد حسن فواد کے اکائونٹس سے رقم نکلی یا شامل ہوئی۔ موقع دے رہے ہیں فواد حسن فواد کے بارے میں ثبوت ہیں تو فراہم کریں،بعدازاں عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض درخواست ضمانت منظور کرلی۔ نیب نے فواد حسن فوادکی ضمانت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنیکا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے احکامات جاری کر دیے ہیں۔