زمین پر قبضے کیلیے شہزاد اکبر، میاںسومرو میں جنگ‘ 3 افسران کے تبادلے

180

راولپنڈی (آئی این پی) راولپنڈی کی تحصیل گوجر خان میں زمین کے تنازع پر وفاقی حکومت کے2 بڑے آمنے سامنے آگئے‘ وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر اور وفاقی وزیر برائے نجکاری محمد میاں سومرو میں طاقت کی جنگ جاری ہے۔ شہزاد اکبر کے بھائی مراد اکبر قبضے کے لیے اپنے ساتھ 30 افراد اور تعمیراتی سامان بھی لائے اور قبضے کے لیے فلور مل کی زمین پر دیواریں کھڑی کرنے کی کوشش کی جس پر زمین کے مالک کے ملازم اور سیکورٹی گارڈ نے فوری پولیس کو اطلاع دے کر بلا لیا۔ پولیس نے قبضہ مافیا کو فلور مل اراضی پر بانڈری وال بنانے اور غیرقانونی قبضے سے روکا‘ واقعے کے بعد ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو (اے ڈی سی آر) رضوان قدیر نے موقع پر جاکر معائنہ کیا‘ کاغذات کا جائزہ لے کر مراد اکبر کے خلاف فیصلہ سنایا‘ اے ڈی سی آر نے مذکورہ اراضی پر اپنی رپورٹ بھی پیش کی جس پر معاون خصوصی شہزاد اکبر مبینہ طور پر ناراض ہوئے‘ شہزاد اکبر نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرکے ریونیو آفس راولپنڈی، پنجاب پولیس اور دیگر اداروں پر بھی دبائو ڈالا۔ نجی ٹی وی کے مطابق قبضے کے دوران زمین پر محمد میاں سومرو کی سرکاری گاڑیاں بندے لے کر پہنچ گئیں، پولیس بروقت پہنچی اور دونوں پارٹیوں کو تھانے لے گئی۔ مشیر احتساب نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی رپورٹ پر کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو وزیراعظم آفس میں اپنے دفتر بلا کر جھاڑا بھی تھا۔ زمین کے اصلی مالک ملک منیر اسلام آباد میں قتل ہونے والے بیرسٹر ملک فہد کے دادا ہیں جبکہ بیرسٹر ملک فہد وفاقی وزیر محمد میاں سومرو کے بھانجے ہیں۔