ملکی تاریخ میں پہلی بار سابق بیورو کریٹ سکندر سلطان راجا چیف الیکشن کمشنر تعینات

452

اسلام آباد( نمائندہ جسارت) حکومت اور اپوزیشنکے درمیان نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لیے سابق بیوروکریٹ سکندر سلطان راجا کے نام پر اتفاق ہو گیا ہے۔سکندر سلطان راجا حال ہی میں سیکرٹری ریلوے کے عہدے سے ریٹائر ہوئے ہیں اور اس سے پہلے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں چیف سیکرٹری کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔سکندر سلطان راجا پہلے ریٹائرڈ بیورو کریٹ ہیں جنہیں چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔اس سے پہلے پاکستان کی تاریخ میں جتنے بھی چیف الیکشن کمشنر آئے ہیں ان کا تعلق عدلیہ سے رہا ہے اور عدالت عظمیٰ کا کوئی حاضر سروس جج ہی قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی ذمے دایاں نبھاتا تھا۔ 22ویں آئینی ترمیم میں یہ معاملہ سامنے آیا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے دیگر ارکان کی تعیناتی کے لیے صرف عدلیہ کے ریٹائرڈ ججز کی طرف دیکھنا پڑتا ہے جس میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس لیے ریٹائرڈ بیورو کریٹس کو بھی ان اہم عہدوں پر تعینات کرنے کی شق منظور کی گئی تھی۔سکندر سلطان راجا کے بطور چیف الیکشن کمشنر کے نام پر اتفاق پارلیمانی کمیٹی کے 13 ویں اجلاس میں منگل کوپارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت انسانی حقوق کی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے کی۔سکندر سلطان راجا کا نام حکومت کی طرف سے پیش کیے جانے والے3 ناموں میں شامل تھا۔ الیکشن کمیشن کے سابق سیکرٹری بابر یعقوب فتح محمد پر حزب مخالف کی جانب سے اعتراض لگنے کے بعد سکندر سلطان راجا کا نام شامل کیا گیا۔اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے جو 3نام دیے گئے تھے ان میں سے سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر کے نام کو حتمی تصور کیا جا رہا تھا تاہم ان کے نام پر اتفاق نہ ہو سکا۔جہاں کچھ حلقے نامزد چیف الیکشن کمشنر کو حکومت کے قریب سمجھتے ہیں وہیں کئی لوگ ان کو سابق حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز کے قریب بھی تصور کرتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ گزشتہ حکومت کے دور میں بھی اہم عہدوں پر فائز رہے ہیں۔سکندر سلطان راجا کے سُسر سعید مہدی سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری رہ چکے ہیں۔ان کے ایک بھائی فخر وصال سلطان راجا پولیس سروس میں ہیں اور راولپنڈی میں ریجنل پولیس افسر کے عہدے پر بھی تعینات رہ چکے ہیں جبکہ ان کے ایک برادرِ نسبتی عامر علی احمد اس وقت اسلام آباد میں چیف کمشنر کے عہدے پر فائز ہیں۔چیف الیکشن کمشنر کے علاوہ صوبہ سندھ اور بلوچستان کے لیے الیکشن کمیشن کے اراکین کے ناموں پر بھی اتفاق ہو گیا ہے اور پارلیمانی کمیٹی کے مطابق صوبہ سندھ کے لیے نثار درانی اور بلوچستان کے لیے شاہ محمود جتوئی کے ناموں کی منظوری دی گئی ہے۔واضح رہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لیے وزیر اعظم اور قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف شہباز شریف کے درمیان ایک بھی بلمشافہ ملاقات نہیں ہوئی۔منگل کو پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیریں مزاری نے کہا کہ فیصلے سے وزیراعظم کو آگاہ کردیا ہے ،کسی اور ادارے پر ذمے داری نہیں سونپی ، خوشی ہے پارلیمان نے اپنا مسئلہ خود حل کیا ۔ادھر وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور اراکین کے ناموں پر اتفاق جمہوریت کی اہم کامیابی ہے،مفاہمتی عمل اسی طرح آگے بڑھتا رہے گا ۔علاوہ ازیں پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن نے اپنی آئینی ذمے داری کو پورا کیا ہے،چیف الیکشن کمشنر اور اراکین کا متفقہ طور پرتقررکا فیصلہ خوش آئندہ ہے۔مزید برآں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹو یٹر پر اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا کہ اگلا مرحلہ احتسابی طریقے پر اتفاق رائے ہے ،ہم اچھے طریقے سے آ گے بڑھ رہے ہیں ۔