وفاقی حکومت عذاب بن چکی‘ معاشی قتل برداشت نہیں‘ بلاول۔دھابیجی میں نئے پمپنگ اسٹیشن کا افتتاح

217

کراچی/ٹھٹھہ (اسٹاف رپورٹر+نمائندہ جسارت ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت عوام کے لیے عذاب بن چکی ، ملک کا معاشی قتل برداشت نہیں کریں گے، نااہل و نالائق سلیکٹڈ حکمران جس طریقے سے حکومت چلا رہے ہیں وہ ملک میں 2 پاکستان بنا رہے ہیں، پنجاب میں وزیراعلیٰ کو پتا ہی نہیں چلتا اور آئی جی تبدیل ہو جاتا ہے، لیکن جب بات سندھ کی آتی ہے تو قانون بدل جاتا ہے۔ کیا سندھ تاحال ایک کالونی ہے ؟،سندھ حکومت کم وسائل کے باوجود منصوبے مکمل کر رہی ہے،میں ایک سال سے کہہ رہا ہوں کہ عوام کا معاشی قتل عام ہو رہا ہے، آٹے کے بحران نے ریاست کو غذائی طور پر غیرمحفوظ بنا دیا، زرداری دور میں گندم بیچنے والے ملک کو آج گندم خریدنے والا بنا دیا گیاہے، پی ٹی آئی اور ن لیگ کی معاشی پالیسی میں کوئی فرق نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دھابیجی میں نئے 100 ایم جی ڈی واٹر پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت کو ایک سال کا عرصہ ہو چکا ہے، لیکن اس دوران وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ میں کسی ایک ترقیاتی منصوبے کے فیتہ کاٹنے کی تقریب کا انعقاد بھی نہیں ہوا، صوبے میں کہیں ایک پتھر بھی نہیں لگایا۔ نااہل حکومت قوم کو بانٹ رہی ہے، وفاق کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ اپنی نااہلی و نالائقی کو چھپانے کے لیے گالی دینے کے بجائے سلیکٹڈ حکومت کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ “دو نہیں، ایک پاکستان” کا نعرہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے لگایا تھا، جسے موجودہ حکمرانوں نے چرالیا، لیکن نقل کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کے پاس اتنی گنجائش ضرور ہونی چاہیے کہ وہ اپنی مرضی کی ٹیم بنائے۔ سندھ میں اسٹریٹ کرائمز میں اضافے کے باعث عوام ناراض ہیں جبکہ صوبائی حکومت عوام کو جوابدہ ہے۔ بلاول زرداری نے کہا کہ پولیس کا احتساب فقط ایک منتخب حکومت ہی کرسکتی ہے، اگر پولیس اپنا احتساب خود کرے گی تو معاملات بہتر نہیں ہوںگے۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر سازشوں اور محدود وسائل کے باوجود سندھ کی عوامی حکومت عوام کی خدمت کے لیے کوشاں ہے اور دیگر معاملات کے ساتھ ساتھ پانی کے مسائل کو حل کرنا اس کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ دھابیجی میں نئے پمپنگ اسٹیشن کا منصوبہ اہم ہے۔ ہزاروں کلومیٹر کی پائپ لائن بچھائی جس سے پانی کی بچت ہوئی۔ کراچی کے ساتھ گھارو کو بھی پانی فراہم کر رہے ہیں،ایک دن میں سندھ کے پانی کا مسئلہ حل نہیں کر سکتے،کراچی کے علاوہ دوسرے علاقوں کے لیے بھی پانی پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر نے اسمبلی کے فلور پر تسلیم کیا تھا کہ سندھ کا پانی چوری ہو رہا ہے، لیکن یہ مسئلہ بھی ابھی تک حل نہیں کیا گیا، جو کہ سلیکٹڈ حکومت کا معاشی طور قتل کرنے کا ایک طریقہ کار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ کٹھ پتلی حکومت گرانے کی ضرورت نہیں ہے، یہ خود گِر جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مشرف نے ملک کو خوراک کے حوالے سے غیرمحفوظ بنادیا تھا۔ پی پی پی چیئرمین نے موجودہ حکومت کو مشرف حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب وہی بحران سر اٹھا رہے ہیں جو مشرف کے دورِ اقتدار کے دوران ملک کو درپیش تھے۔ یہ حکومت ہر لحاظ سے عوام دشمن حکومت ہے، جو عوام کا خون چوس رہی ہے۔ دریں اثنا، بلاول زرداری نے دھابیجی میں نئے تعمیرشدہ 100 ایم جی ڈی واٹر پلانٹ کا افتتاح کیا۔ اس موقعے پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزرا ناصر حسین شاہ، سعید غنی، مرتضی بلوچ، وقار مہدی، مرتضیٰ وہاب، راشد ربانی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) اجلاس اول تو ہوتے نہیں بالفرض ہو بھی گئے تو اس کے منٹس جاری نہیں کیے جاتے، کافی چیخ و پکار کے بعد اگر منٹس آتے ہیں تو ان میں ہیرا پھیری کردی جاتی ہے جبکہ وفاق نے سندھ کے عوام کے ساتھ مسلسل غیر سنجیدہ رویہ اپنایا ہوا ہے اور میری کوشش ہے کہ ہم سندھ کے عوام کی خدمت کرتے رہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) کو دوبارہ سی پیک منصوبے میں شامل کرانے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ کراچی کو پانی کی اشد ضرورت ہے، نئے پمپنگ اسٹیشن سے 600 ایم جی ڈی پانی کراچی کو مہیا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ کے فور اور حب کے منصوبے کو جلدی مکمل کرلیا جائے۔ منصوبے کے لیے مشینری جرمنی سے منگوائی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجلی کے بلوں کی مد میں 6 ارب روپے واٹر بورڈ کو اضافی دیے، سانگھڑ، ٹنڈو محمد خان و دیگر شہروں کی سڑکیں تیار ہیں، افتتاح ابھی نہیں ہوا۔