نئی دہلی: بھارت میں متنازعہ شہریت قانون ‘سی اےاے’ کی منظوری کے بعد مسلمانوں کو ہندو بننے کے مشورے دیئے جانے لگے۔
بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر وارنسی میں ‘ہندو سماج پارٹی’ کے نائب صدر روشن پانڈے کی جانب سے شہر میں مسلمانوں کی گھر واپسی کے پوسٹرز آویزاں کیےگئے ہیں۔جس میں مسلمانوں کو مشورہ دیا گیاہےکہ اگر وہ ہندو مذہب اختیار کرلیں تو ان کی شہریت کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔
پورے اتر پردیش میں پوسٹرز آویزاں کرنے والے روشن پانڈے کا کہنا ہے کہ ‘ہم نے بہت سوچ سمجھ کر یہ پوسٹرز لگوائے ہیں،ہمیں مسلمانوں کے وجود پر کوئی اعتراض نہیں کیونکہ وہ انہیں ہندو اور اپنا بھائی سمجھتے ہیں۔
ہندو سماج پارٹی کے رہنماء روشن پانڈے نے شاہین باغ کے علاقے میں لگوائے گئے پوسٹرپر 3 مسلمان خواتین کو دکھایا گیا ہے جن میں سے ایک نے نقاب کررکھا ہےجبکہ باقی 2 کے چہرےنظرآرہے ہیں۔
پوسٹرز میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہےکہ تینوں خواتین کےسروں پر ہندو مذہب کی علامت سمجھی جانے والی نارنجی بھگوا رنگ کی پگڑیاں رکھی ہیں اور لکھا ہےکہ ‘ہم بھی دیکھ رہے ہیں’ ۔