سو کاروبار لائسنس سے مستثنیٰ،غیر ضروری ٹیکس ختم کرنے کا حکم

1007
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان ملک بھر کے نومنتخب تاجر نمائندوں سے ملاقات کررہے ہیں

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)وزیراعظم عمران نے 100مختلف چھوٹے کاروبارکولائسنس سے استثنا دینے اور دکانداروں پرغیر ضروری ٹیکسز ختم کرنے کا حکم دے دیا ۔وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں انہیں بریفنگ دی گئی کہ موجودہ لائسنس نظام میں کرپشن، رشوت ستانی اورکاروباری افراد کو ہراساں کرنے کی شکایت عام ہے، چھوٹے درجے کے 150مختلف کاروباروں کے لیے میونسپل کارپوریشنز اور دیگر اداروں سے لائسنس درکار ہوتے ہیں۔وزیر اعظم نے پیچیدہ لائسنس نظام پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کریانہ، کپڑا، کلچہ شاپ اور دیگر کے لیے لائسنس کی شرط مشکلات پیدا کرنے کے مترادف ہے، ایسے غیر ضروری لائسنس کی شرط کو فوری طور پر ختم کیا جائے،غریب کاروباری افراد کو بے جاتنگ نہ کیا جائے،غیر ضروری سرٹیفکیٹس کے نام پر ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔عمران خان نے عام آدمی کوریلیف دینے اور چھوٹے کاروبار میں آسانیاں فراہم کرنے کے لیے کاروباری اصلاحات کے تحت لائسنس نظام ختم کرکے خود کار نظام متعارف کرنے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم نے مختلف ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں کپاس کی اوسط پیداوار کی شرح میں واضح فرق پراظہارتشویش کرتے ہوئے سیڈ ایکٹ میں ترمیم اور کاٹن کمیٹی کی از سر نو تشکیل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔علاوہ ازیں اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ معاشی ٹیم اور تاجروں کے درمیان معاہدہ خوش آئند ہے،سابق حکمران اس طرح عوام کا پیسہ خرچ کرتے تھے جیسے تیل کی نہریں بہہ رہی ہوں، انہوں نے اپنا پیسہ باہر رکھا اور عوام کے پیسوں سے عیاشی کی۔ان کا کہنا تھا کہ ترقی یافتہ قوموں کے حکمران عوام کے ٹیکس کی ایک ایک پائی کا حساب دیتے ہیں،میں اپنے گھر کا خرچ خود اٹھاتا ہوں، خزانے سے نہیں لیتا جبکہ مجھے جو تنخواہ ملتی ہے اس سے گھر کا خرچہ پورا نہیں ہوتا۔انہوںنے کہا کہ مناسب انداز میں ٹیکس کی ادائیگی تک ملک ترقی نہیں کر سکتا، اپنے پاو¿ں پر کھڑے ہوئے بغیر دنیا میں عزت نہیں کمائی جاسکتی، پاکستان کم ٹیکس دینے والے ملکوں میں شامل ہے، پہلے سال جتنا ٹیکس اکٹھا کیا اس کا آدھا قرضوں پر سود ادا کیا، پہلے سال 4 ہزار ارب روپے جمع کیا تو 2 ہزار ارب روپے سود ادا کرنا پڑا۔مزید برآں وزیر اعظم سے وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی مخدوم خسرو بختیار اور مشیر تجارت عبدالرزاق داو¿د نے ملاقات کی اور انہیں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں سے آگاہ کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم سے آزاد کشمیر کے سابق صدر سردارسکندر حیات خان اور سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے ملاقات کی اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گفتگو کی ۔