وکلاء کو عقیدہ ختم نبوت کے حلف نامے جمع کرانے کا حکم

689

اسلام آباد: اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے اپنے ممبروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ رواں ماہ کے آخر تک عقیدہ ختم نبوت کے حلف نامے جمع کرادیں۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کا ممبر بننے کے لیے عقیدہ ختم نبوت کے حلف نامے جمع کرانے کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ بار ایسوسی ایشن کے ممبروں کو حکم دیا گیا ہے کہ ختم نبوت کے عقیدے پر اپنا حلف نامہ جمع کرائیں۔ وکلاء کو متنبہ کیا گیا ہے کہ حلف نامہ جمع نہ کرانے کی صورت میں وکلاء کو بار ایسو سی ایشن کی ممبر شپ سے معطل کردیا جائے گا۔

ایسوسی ایشن کے صدر ملک ظفر کھوکھر اور سکریٹری مرزا نبیل نے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق جنرل باڈی کے 6 دسمبر 2019 کو لئے گئے فیصلے کے پیش نظر ایسوسی ایشن کے تمام ممبروں سے کہا گیا ہے کہ وہ ختم نبوت کے حلف نامے کو بار ایسوسی ایشن میں جمع کرائیں جس سے ان کا عقیدہ ختم نبوت واضح ہو۔

ظفر کھوکھر کا کہنا ہے کہ حلف نامہ طلب کرنے کا مقصد انجمن سے غیر مسلم وکلا کی معطلی نہیں بلکہ قادیانی ممبروں کی شناخت کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا  کہ وہ اپنے مخالفین کو نشانہ بنانے یا کسی وکیل سے ذاتی دشمنی کی بنا پر یہ نوٹیفکیشن جاری نہیں کر رہے ہیں تاہم سینئر وکلاء نے اس نوٹیفکیشن پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

کراچی میں مقیم وکیل صلاح الدین احمد نے کہا ہے کہ بار ایسوسی ایشن کے پاس اپنے ممبروں کے مذہب یا مذہبی عقائد کے بارے میں پوچھ گچھ کرنے یا ان سے اعلامیہ لینے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے نوٹیفکیشن کو “بدقسمتی” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات نہ صرف بار ایسوسی ایشن کے مینڈیٹ اور کردار کے منافی ہیں بلکہ انجمن کے اتحاد کے لیے بھی خطرہ ہیں۔