دنیا بھر میں ہر سال13 لاکھ 50 ہزار افراد ٹریفک حادثے کا شکار ہوتے ہیں

378

ہر سال 13 لاکھ پچاس ہزار افراد ٹریفک حادثے میں جان کی بازی ہارجاتے ہیں جو کہ عالمی سطح پر ملیریا، ایڈز اور قتل کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی سالانہ شرح اموات سے زیادہ ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ٹریفک حادثات کے نتیجے میں ہر سال تقریباً دنیا بھر میں 1.35 ملین(13 لاکھ50 ہزار)افراد کی موت ہوتی ہے جو کہ دہشت گردی اور دیگر مہلک بیماریوں کے نتیجے میں اموات کی تعداد سے زیادہ ہے یعنی ہر 25 سیکنڈ میں ٹریفک حادثے میں ایک شخص کی موت واقع ہوتی ہے۔

پوری دنیا میں صرف 28 ممالک کے پاس ایسے قوانین موجود ہیں جو خطرہ کے تمام عوامل جیسے رفتار، نشے میں ڈرائیونگ، ہیلمٹ اور سیٹ بیلٹ وغیرہ کے ذریعے حفاظتی اقدامات کو یقینی بناتے ہیں۔ کم اور درمیانی آمدنی والے ملکوں میں ٹریفک حادثات میں واقع ہونے والی ایک تہائی اموات چلنے والوں اور موٹر سائیکل سواروں کی ہے۔

Image result for road accidents worldwide

امریکہ کی نیشنل ہائی وے ٹریفک سیفٹی ایڈمنسٹریشن (این ایچ ٹی ایس اے) کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ میں صرف 2016 میں 34،436 ٹریفک حادثوں میں 37،461 افراد ہلاک ہوئے یعنی ہر روز 102 افراد کی موت ٹریفک حادثےکا نتیجہ تھی۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال 16 سال سے کم عمر 2،000 بچے ٹریفک حادثے میں ہلاک ہوتے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کی ایک رپورٹ کے مطابق افریقہ میں ٹریفک حادثات کے نتیجے میں اموات کی شرح سب سے زیادہ ہے جو یورپ کی شرح سے تین گنا ہے۔ افریقہ میں ہر 100،000 افراد میں سے 26.6 افراد کی ہلاکت سڑک حادثات کے نتیجے میں واقع ہوتی ہے۔ افریقہ کے تقریباً 54 ممالک میں سے نصف ممالک میں تیز رفتار قوانین لاگو نہیں یا رفتار کی کوئی حد نہیں ہے۔

بھارت میں ٹریفک تصادم ہر سال اموات، زخمی کرنے اور املاک کو نقصان پہنچانے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ سالوں میں بھارت میں 464،674 ٹریفک تصادم ہوئے جس کے نتیجے میں 148،707 اموات ہوئیں۔ 2018 میں  بھارتی ریاست پنجاب میں لگ بھگ 4.7 ہزار افراد سڑک حادثات میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

Image result for road accident in malaysia"

 

پاکستان میں نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس کے مطابق ٹریفک حادثات میں شرح اموات کے حوالے سے پنجاب تمام صوبوں پر غالب ہے۔ گزشتہ سال 2019 میں  پنجاب میں ٹریفک حادثات کے سبب 36،000 افراد نے اپنی جانیں گنوائیں۔پاکستان میں سڑک حادثات میں سالانہ تقریباً 15،000 افراد کی ہلاکت ہوتی ہے جو کہ دہشت گردی اور ملیریا کی وجہ سے ہونے والے جانی نقصان کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔

بین الاقوامی روڈ تشخیصی پروگرام کے سربراہ روب میک آئرنی کا کہنا ہے کہ ممالک تین مراحل سے گزرتے ہیں۔ وہ ناقص سڑکوں سے شروع کرتے ہیں، جب وہ مالدار ہوتے جاتے ہیں تو سڑکیں ہموار ہوجاتی ہیں اور پھر  ٹریفک زیادہ تیزی سے آگے بڑھتا ہے جو شرح اموات میں اضافہ کرتا ہے۔