حکومت نے نیب آرڈیننس لا کر نیب کے پر کاٹ دیئے،چیف جسٹس

339

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد کا کہنا ہے کہ حکومت نے نیب آرڈیننس لا کر نیب کے پر کاٹ دیئے ہیں۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس گلزار احمد نے کرپشن کی رقم کی رضا کارانہ واپسی اور شق25 اے کیس کی ازخود نوٹس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سپریم کورٹ نیب کو پلی بارگین سے روک چکی ہے، حکومت نیب قانون کے معاملے کو زیادہ طول نہ دے، جب تک پارلیمنٹ قانون سازی نہیں کر لیتی یہ اختیار استعمال نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ نیب قوانین میں ترامیم کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے، اگر سپریم کورٹ نے نیب کی کسی دفعات کو غیر آئینی قرار دے دیا تو نیب فارغ ہو جائے گی، کیا حکومت چاہتی ہے کہ نیب کے قانون کو فارغ کر دیں۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ حکومت نے نیب آرڈیننس لا کر نیب کے پر کاٹ دیئے ہیں، اس طرح ملزم کیخلاف زندگی بھر کیس ختم نہیں ہوگا، کسٹم میں چھ ماہ میں کیس کا فیصلہ تو ہو جائے گا، نیب میں تو 10 10سال سے کیس پڑے رہتے ہیں، کرپشن کی رقم واپس کرنے والوں کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

بعدازاں سپریم کورٹ نے نیب کا نیا قانون لانے کے لیے حکومت کو 3 ماہ کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے نیب کے حوالے سے مناسب قانون پارلیمنٹ سے منظور ہوجائے گا اور حکام نیب قانون سے متعلق مسئلے کو حل کرلیں گے۔