فرانس : چرچ سے متعلق عدالتی تاریخ کا بدترین کیس سامنے آگیا

280

لیون: فرانس میں سابق پادری پر 75 بچوں کے ساتھ زیادتی پرفرد جرم عائد کر دیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے سابق پادری برنارڈ پریناٹ نے ایک مقامی چرچ میں اسکاؤٹ چپلین کی حیثیت سے کام کرنے کے دوران 75 بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا. پریناٹ نے 1970 سے 2015 کی دہائی کے درمیان 75 بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا اعتراف کیا ہےاور عدالت میں کہا کہ میں نے متاثرہ لوگوں کو دکھ دیا ہے جس کی وجہ سے میں مجرم ہوں۔ مجھے امید ہے کہ اس مقدمے کا فیصلہ جلد سے جلد سنایا جائے گا۔

پریناٹ 20 سال تک فرانس کے شہرلیون کے نواحی علاقے میں سینٹ فوئےلیس لیونز کے ایک نجی کیتھولک اسکول میں سینٹ لک اسکاؤٹ کیمپ کے انچارج تھے جس کے بعد 2015 میں پادری کی حیثیت سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا ۔پریناٹ پر، جو اب 74 سال کے ہیں، 1970سے1991 کے درمیان بھی درجنوں بچوں جس میں 10 کم سن بچے بھی شامل ہیں، جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا جا چکا ہے۔

چرچ کی انتظامیہ پر کئی دہائیوں سے برنارڈ پریناٹ کے اقدامات پر پردہ ڈالنے کا شبہ ہے ۔پچھلے سال فرانسیسی پادریوں کی ایک اعلیٰ کمیٹی کو پریناٹ کے اقدامات کے بارے میں پولیس کو رپورٹ نہ کرنے پر سزا سنائی گئی تھی۔جس پر یہ معاملہ ویٹیکن سٹی تک پہنچ گیا تھا۔

واضح رہے کہ جرم ثابت ہونے پر پریناٹ کو 10 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ اس کیس کو فرانس کی عدالتی تاریخ میں چرچ سے متعلق اب تک کا بدترین زیادتی کیس قرار دیا گیا ہے۔