متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے حکومت نہیں چھوڑی صرف میں نے وزارت سے استعفی دیا ہے ۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی سی سے دو وزارت کی بات ہوئی تھی لیکن صرف ایک وزارت دی گئی،ہم نےوزارت کیلئے فروغ نسیم کا نام نہیں دیا تھا۔ حکومت کو قابل وکیل کی ضرورت تھی اور انہوں نے فروغ نسیم کو وزیر قانون بنانے کی بات کی ، ہم نے کہا کہ فروغ نسیم کو اپنے کوٹے سے وزیر بنالیں،وہ تحریک انصاف کے کوٹے سے وزیربنے تھے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے حکومت نہیں چھوڑی ، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی اتحادی ہیں ،ایک دوسرے کے دفاتر آنے سے اتحاد بڑھےگا۔
انہوں نےکہاکہ ہم نے کوئی بلیک میلنگ کی نا ہی وزارت سے استعفی اچانک دیا ہے،میں وزارت سے نکلا ہوں ،اور یہ حتمی فیصلہ ہے میں اب وزارت نہیں لوں گاجبکہ ایم کیو ایم وزارت میں جائے گی یا نہیں اس کا فیصلہ رابطہ کمیٹی فیصلہ کرے گی ۔
انہوں نے کہا کہہم حکومت کے بڑے اتحادی ہیں لیکن ہمیں چھوٹا کردیا ہے،ہمیں کتنا بھی چھوٹا کر دیا جائےہم بڑےاتحادی ہیں۔
پیپلز پارٹی سے اتحاد کے متعلق انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ گیارہ سال کا تجربہ ہے ، مزیر اعتماد نہیں کریں گے۔