کینو کے خواص اور فوائد

1908

نبی کریم ﷺ نے اسے خوشبو کے لحاظ سے عمدہ پھل قرار دیا ہے اور اب اس کی خوشبو کی مقبولیت کا عالم یہ ہے کہ لوگ اسے عطریات میں شامل کرتے ہیں۔ حضرت ابو موسیٰ الاشری فرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ’’وہ مومن جو قرآن پڑھتا ہے اس کی مثال اترج کی طرح ہے جس کی خوشبو بھی عمدہ ہوتی ہے اور ذائقہ بھی لطیف اور لذیذ ہوتا ہے‘‘۔ اترج میں بے شمار فوائد ہیں کیونکہ یہ دل کے دورے کی شدت کو کم کرتا ہے اور دل کو مضبوط بناتا ہے۔کینو (اترج) چار اشیاء کا مرکب ہے۔ چھلکا، گودا، جوس، بیج اور ان چاروں میں ہر ایک کے فوائد علیحدہ ہیں بلکہ اس میں بے کار کوئی چیز نہیں۔ کینو دل اور معدہ کو طاقت دیتا ہے پیاس کو بجھاتا ہے۔ منشیات کے برے اثرات کو دور کرتا ہے اس کے چھلکے کا جوشاندہ پکا کر ہینگ ملا کر پینے سے پیٹ کے کیڑے مرجاتے ہیں پیاس کی شدت کو کم کرنے کے لیے کینوکا عرق گرم کر کے شہد ملا کر دیا جاتا ہے کینو میں آئسیلک ایسڈ معمولی مقدار میں پایا جاتا ہے جن لوگوں کو گردہ کی تکلیف یا پیشاب میں جلن محسوس ہوتی ہو وہ زیادہ مقدار میں کینو کھائیں گے تو ان کی جلن میں افاقہ ہو سکتا ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ کینو کھانے سے وبائی امراض کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے۔ اس کے چھلکے اور پتوں کا تیل جراثیم کش ہے۔ کینو خون کو صاف کرتا ہے۔ بھوک بڑھاتا ہے۔ اس کا عرق مفرح، کھانسی، بلغم، ذیابیطس، جگر اور دل کی خرابیوں میں بڑا مفید ہے۔ صفرا کو دور کرتا ہے جن بچوں کو کمزوری اور اسہال ہمیشہ رہتے ہیں ان کو کینو کا عرق ابلے پانی میں ہم وزن ملا کر چھان کر ہر تین گھنٹے بعد ایک چمچہ پلانا فائدہ کا باعث ہوتا ہے۔ کینو کا چھلکا سکھا کر دینا قے کو روکتا ہے اور پیٹ کے کیڑوں کو مارتا ہے چہرے کے کیل مہاسوں پر چھلکے کو رگڑنے سے فائدہ ہوتا ہے کینو کے پھول ہسٹریا، گھبراہٹ اور اعصابی خلل کے لیے مفید دوائی ہے۔ گٹھیا اور نقرس کے مریضوں کے لیے چھلکے سکھا کر استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ پیس کر استعمال کرنے سے بد ہضمی رفع ہو جاتی ہے اور پیٹ کی جلن کم ہو جاتی ہے کینو کے تیل کو زیتون کے تیل میں ملا کر داغ پر لگانے سے فائدہ ہوتا ہے اور اس کے تیل کی مالش جوڑوں کے درد میں مفید ہے۔ جمال گوٹہ، کسٹر آئل اور اس قسم کے دوسرے زہروں کا اثر زائل کرنے کے لیے کینو کا عرق پینا مفید ہے ۔ سر میں رگڑنے سے بفہ ختم ہو جاتی ہے ۔ کینو کا عرق ، عرق گلاب اور گلیسرین ملا کر چہرے کے کیلوں اور ہاتھوں کے کھر درے پن کو دور کرنے کا ایک مشہور نسخہ ہے ۔ کینو کی خوشبو لطیف اور ذائقے میں یہ مفرح اور طبیعت کو بحال کرنے والا ہے چھلکے کی خوشبو عمدہ گودے کا ذائقہ اچھا اور اس کے بیج زہر کا تریاق ہیں ۔ اگر اس کے فوائد پر دوبارہ توجہ کریں تو یہ بالکل اس حدیث کی تصویر نظر آتا ہے جس کے مطابق قرآن پڑھنے والا مومن کینو کی مانند صفات کا حامل ہے اور اسے دیکھنا بھی فرحت کا باعث ہوتا ہے کینو کے چھلکے کو پیس کر شہد کے ساتھ اگر معجون بنائی جائے تو یہ قولنج کی کمزوری دور کرنے کے علاوہ بھوک بڑھاتا ہے پیٹ کے ریاح کو خارج کرتا ہے ۔ اور دماغ کو طاقت دیتا ہے اور رنج و غم پریشانی اور نقاہت کو دور کرتا ہے اور خاص طور پر سر درد ،متلی ، چکر ، قے میں مفید ہے ۔ اعصابی دردوں خاص طور پر کینسر کی وجہ سے ہونے والے شدید درد کے لیے استعمال کرنا مفید ہے ۔ کینو کا چھلکا پانی میں اُبال کر دینے سے آنتوں کی حرکت میں اضافہ ہوتا ہے ۔ اگر کسی وجہ سے پتہ صفراء پیدا نہ کر رہا ہو تو چھلکے کا جوشاندہ اسے تحریک دے کر پیدائش میں اضافہ کرتا ہے۔