قومی اسمبلی: کیا ریاست مدینہ اور سود ساتھ چلیں گے‘ جماعت اسلامی

206

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا ریاست مدینہ اور سود ساتھ ساتھ چلیں گے؟ قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے عبدالاکبر چترالی نے سودی نظام کے خاتمے کا مطالبہ کردیا۔وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ سودی نظام کا خاتمہ آہستہ آہستہ ہوگا، قائد اعظم نے اسٹیٹ بینک کو سود کے خاتمے کا کہا تھا افسوس ہم عمل نہ کرسکے۔پینل آف چیئرمین کے رکن فخرامام کی زیر صدارت اجلاس میں وزیر مملکت وزیرعلی محمد خان نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت میں صرف 76 ہزار افراد نے اپنے اثاثے ڈکلیئر کیے، اس بار ہمارے دور میں 1 لاکھ 24 ہزار 5 سو 87 افراد نے اپنے اثاثے ظاہر کیے ہیں، ریاست کا کام ہے کہ جنہوں نے اپنے اثاثے ظاہر نہیں کیے ان کے خلاف کارروائی کرے۔وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ 72 سالوں میں پہلی بار ایسا وزیراعظم آیا ہے جو ریاست مدینہ کی بات کرتا ہے، پہلے جو باتیں مسجد کے ممبر پر ہوتی تھیں وہ اب ایوان میں ہوتی ہیں، قائد اعظم نے اسٹیٹ بینک کو کہا تھا کہ اسلامی بینکنگ کی بنیاد رکھی جائے، اتنا عرصہ گزر جانے کے باوجود اسلامی بینکنگ پرعمل نہیں ہوا۔اس موقع پر جماعت اسلامی کے رکن عبدالاکبر چترالی نے سوال کیا کہ کیا ریاست مدینہ اور سود ساتھ ساتھ چلیں گے؟ سود سے نوجوان اور خاندان تباہ ہورہے ہیں، سودی نظام کا خاتمہ کیا جائے۔جواب میں علی محمد خان نے کہا کہ سیاسی سوال کریں گے تو سیاسی جواب ملے گا، تکنیکی سوال کریں گے تو ویسا ہی جواب ملے گا، شکر کریں ملکی تاریخ کا پہلا وزیراعظم ہے، جو ریاست مدینہ کی بات کررہا ہے، ریاست مدینہ کی جو باتیں مسجد و منبر پر ہوتی تھیں وہ آج ایوان میں ہوتی ہیں۔