ایران: یوکرینی طیارہ گرنے کی ابتدائی رپورٹ جاری

354

یوکرینی طیارے میں گرنے سے قبل ہی آگ لگی ہوئی تھی۔ ایرانی تفتیش کار

ایرانی تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین اور قریب سے گزرنے والے ایک اور طیارے کے عملے سے ملنے والی معلومات کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں گرنے سے قبل ہی آگ لگی ہوئی تھی ۔

تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ طیارے کے زمین سے ٹکرانے کے بعد زوردار دھماکا بھی ہوا جس کی بنیادی وجہ جہاز میں چار گھنٹے طویل فلائٹ کے لیے موجود ایندھن تھا۔ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق طیارہ 8 ہزار فٹ بلندی پر پہنچنے کے بعد ریڈار سے غائب ہو گیا اور اس دوران طیارے کے کپتان نے کوئی ریڈیو میسج بھی نہیں بھیجا۔

ایران کے وزیرمواصلات کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کے دونوں بلیک باکسز بھی مل گئے ہیں جن کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور بعد ازاں یہ یوکرین کے حوالے کر دیے جائیں گے۔دوسری جانب یوکرین کے صدر کا کہنا ہے کہ طیارے گرنے کی وجہ کا پتہ لگانے کے لیے ان کے ماہرین ایران پہنچ گئے ہیں۔

قبل ازیں گزشتہ روز یوکرین انٹرنیشنل ائیرلائن کا بوئنگ 737طیارہ تہران کے امام خمینی ائیرپورٹ سے اڑان بھرنے کے کچھ ہی دیر بعدگرکر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں اکثریت ایرانی اورایرانی نژاکینیڈین شہریوں کی تھی۔

خیال رہے کہ یہ حادثہ ایران کی جانب سے عراق میں امریکا کے دو فوجی اڈاوں پر میزائل حملوں کے چند گھنٹوں بعد ہی پیش آیا تھا جس کے بعدیہ افواہیں بھی سامنے آئیں کہ طیارہ میزائلوں کی زد میں آکر تباہ ہوا ،تاہم مغربی ماہرین کا خیال ہے کہ طیارے تکنیکی خرابی کی وجہ سے گرا ہے۔