بھارت: سرکاری کمپنیوں کو بیچنے کا فیصلہ،لاکھوں ملازمین کی ہڑتال

406

نئی دہلی: بھارتی حکومت کا متعدد سرکاری کمپنیوں کو خصوصا ایئر انڈیا کو فروخت کرنے کے فیصلے کے خلاف لاکھوں ملازمین نے ہڑتال کا اعلان کردیا۔ ہندوستان بھر میں بینکنگ اور دیگر کاروباروں کو شدید نقصان۔

تفصیلات کے مطابق مظاہرین نے 10 یونینوں کی جانب سے دیئے گئے ہڑتال کال کے جواب میں  نئی دہلی اور دیگر ریاستی دارالحکومتوں کی سڑکوں پر مارچ کیا جس کے نتیجے میں آسام، مغربی بنگال اور کیرالہ ریاستوں میں ریل سروس سمیت  سڑک پر موجود ٹریفک متا ثر ہوئی۔

یونینوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نےایئر انڈیا، بھارت پیٹرولیم کارپوریشن، شپنگ کارپوریشن آف انڈیا اور کنٹینر کارپوریشن آف انڈیا کو فروخت کیا تو لاکھوں ملازمین ملازمت سے محروم ہوجائیں گے۔

ٹریڈ یونین کی رہنما  امرجیت کور نے کہا ہے کہ کارکن قدرتی وسائل اور ریاستی اثاثوں کی مجوزہ فروخت کی مخالفت کر رہے ہیں۔ 90 سے 100 فیصد کارکنان 15 سے 16 بھارتی ریاستوں میں دفاع، کوئلہ، پٹرولیم، انکم ٹیکس اور دیگر شعبوں کی ہڑتال میں شامل ہوئے ہیں۔ وفاقی حکومت نے کارکنوں کو دھمکی دی ہے کہ اگر وہ ہڑتال پر گئے تو ان کو تنخواہیں نہیں دی جائیں گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال مئی میں گورنمنٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں بےروزگاری کی سطح 6.1 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو 2017 اور 18 سے کہیں بڑھ کر ہے۔

بھارت کے مختلف صنعتی ادارے، سیمنٹ اور بجلی کے شعبوں کی پیداوار میں  گزشتہ سال سے اب تک 6.8 فیصد کمی ہوئی ہے جبکہ 2019 کے وسط میں کاروں اور دیگر گاڑیوں کی فروخت میں تقریبا 13 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

حکومت کے قومی شماریاتی دفتر کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق حال ہی میں  مودی حکومت نے بینکوں کو دوبارہ سرمایہ دیا ہے اورنجی  کمپنیوں کو ٹیکس مراعات فراہم کیں ہیں لیکن ان اقدامات سے اب تک سرمایہ کاری کی شرح میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔